بدھ‬‮ ، 16 جولائی‬‮ 2025 

پاکستان کا وہ ضلع جہاں کے تمام سرکاری سکولوں کی طالبات کو عبایا پہننے کا حکم ،یہ اقدامات کیوں اٹھایا گیا؟پڑھئے تفصیلات

datetime 14  ستمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ہری پور(آن لائن)ہری پور میں محکمہ تعلیم کے افسران نے تمام ضلعی سرکاری اسکولوں میں طالبات کے لیے عبایا، گاؤن یا چادر پہننا لازمی قرار دے دیا تا ہم ان احکامات پر مقامی افراد کی جانب سے ملا جلا ردِ عمل سامنے آیا۔ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر (ڈی ای او) ثمینہ الطاف نے رواں ہفتے کے آغاز میں ایک سرکلر جاری کرتے ہوئے سرکاری اسکولوں

کے تمام پرنسپلز اور ہیڈ مسٹریس کو ہدایت کی کہ طالبات کے عبایا، گاؤن یا چادر پہننے کو یقینی بنایا جائے۔سرکلر میں کہا گیا کہ ’کسی غیر اخلاقی حادثے سے محفوظ رکھنے کے لیے تمام طالبات کو گاؤن، عبایا یا چادر کے ذریعے اپنے آپ کو ڈھانپنے کی ہدایت کی جائے‘۔ اس ضمن میں احکامات جاری کرنے والی متعلقہ افسر سے رابطہ کرنے کی بارہا کوشش کی گئی جو ناکام رہی تاہم ان کے ایک ماتحت نے اس بات کی تصدیق کی کہ سرکلر حقیقی ہے۔ماتحت خاتون کا کہنا تھا کہ ’چھیڑ چھاڑ اور ہراسانی کی بڑھتی ہوئی شکایات سے طالبات کو محفوط رکھنے کے لیے یہ اقدام ضروری تھا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ’طالبات کی بڑی تعداد میں دوپٹہ اور ’آدھی چادر‘ اوڑھنے کی عادت ہے جو ان کے جسموں کو ڈھانپنے کے لیے کافی نہیں۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ’پولیس کی جانب سے طالبات کو ہر چوک یا نکڑ پر تحفظ فراہم کرنا ممکن نہیں اس لیے انتظامیہ نے فیصلہ کیا کہ ان کے ’تحفظ کے لیے مکمل پردہ ضروری قرار دیا جائے۔مذکورہ حکم نامے پر ایک سماجی کارکن اور رواداری تحریک کے رہنما عمر فاروق نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’طالبات کا تحفظ یقینی بنانے کے بجائے حکام ان پر ان کی مرضی کیخلاف پہناوے کی پابندی لگا رہے ہیں۔

سماجی کارکان نے سماجی رویوں میں مرحلہ وار تبدیلی کی ضرورت اور طلبہ اور طالبات کو ایک دوسرے کا احترام کرنے کا سکھانے کی ضرورت پر زور دیا۔تاہم دہم جماعت کی طالبہ کے والد محمد سہیل نے اس اقدام کی حمایت کی، ان کا کہنا تھا کہ ’اس سے ہراساں کرنے کے واقعات میں کمی آئے گی، حکومت کو یہ فیصلہ پہلے ہی کرلینا چاہیے تھا۔دوسری جانب دو طالبات کے والدین نوید خان نے اس اقدام کو قابلِ تعریف قرار دیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…