اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی عارف حمید بھٹی کا کہنا تھا کہ احتجاج جمہوریت کا حسن ہے۔لیکن بے مقصد فراڈ جمہوریت کا حسن نہیں ہے۔لوگوں کے حقوق پر ڈاکہ مارنا جمہوریت نہیں۔بے شک احتجاج کرنا مولانا فضل الرحمن کا حق بنتا ہے۔
لیکن مولانا فضل الرحمن یہ بتائیں کہ آپ جتنی دیر اقتدار میں رہے اس قوم کے لیے کیا کیا؟کیا وجوہات ہیں کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ دونوں کے لیڈر جیل کے اندر ہیں لیکن پھر بھی انہوں نے آپ کا ساتھ دینے سے انکار کردیا۔کے پی کے میں لوگوں کو روزگار نہیں ملا۔ان کے پاس سڑکیں نہیں، علاج کرنے کے لیے ہسپتال نہیں ۔ وزیراعظم کو ہٹانا ہے تو آئینی طریقے سے ہٹائیں۔مولانا فضل الرحمن جس کشمیر کمیٹی کے رکن رہے اس کے لیے آپکی زبان کبھی نہیں کھلی۔کشمیریوں پر ہونے والے مظالم پر کچھ نہیں کہا۔کاش ووٹ کو عزت دینے والے واقعی ووٹ کو عزت دیتے،انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان بتائیں کہ 50 سے 60 بندے کس لیے مروائیں گے؟۔یاد رہے کہ پہلے بھی یہ خبر سامنے آئی تھی کہ مولانا فضل الرحمن اپنے کارکنان کو فوج کے خلاف تیار کر رہے ہیں اور اس کی وجہ یہ ہے کہ مولانا فضل الرحمن جانتے ہیں کہ جب وہ اسلام آباد کی طرف آئیں گے تو اہم تنصیبات، اہم اداروں اور اہم مقامات کی سکیورٹی فوج کے پاس ہو گی۔اس لیےمولانا فضل الرحمن اپنے کارکنان کو ذہنی طور پر تیار کر کے لا رہے ہیں کہ اگر فوج ڈیوٹی پر ہو تو یہ پاک فوج کے جوانوں سے بھی لڑ جائیں اور ان جوانوں پر بھی حملہ آور ہوں اور یہ انتہائی خطرناک چیز ہے۔ مولانا فضل الرحمن ان کارکنان کی برین واشنگ کر رہے ہیں۔