اسلام آباد (صباح نیوز) وفاقی وزیر داخلہ بریگیڈیئر(ر) اعجاز شاہ نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں اگر مولانا فضل الرحمن نے اسلام آباد کی طرف پیش قدمی کی تو لوگ انہیں خود ہی روک لیں گے، ملک اس وقت حالت جنگ میں ہے، یہ اس لیے جلوس نکالنا چاہتے ہیں کہ یہ حکومت میں نہیں ہیں یا ان کی سنی نہیں جارہی، مقبوضہ کشمیر میں المیہ شروع ہوچکا ہے۔
تشدد بڑھ گیا ہے، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی اقدامات کے تباہ کن نتائج برآمد ہوں گے، بھارت سے اعلان جنگ ہوا تو پوری قوم کو جہاد کی کال دیں گے میں خود بھی لڑنے جائوں گا، میں اتنا بیوقوف نہیں کہ عرفان صدیقی کو اندر کرائوں بلکہ میں نے انہیں چھڑایا ہے میں اگر کسی کو پکڑواؤں گا تواس پر ایسے الزامات ہوں گے کہ وہ باہر نہیں آسکے گا، اسلام آباد میں ایک حد تک پرامن مظاہرین کو کچھ نہیں کہیں گے، یہ یاد رکھیں یہ دارالحکومت ہے۔ ایک نجی ٹی وی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ کنٹینر اور پانی فراہم کرنے والی بات صرف ان لوگوں سے متعلق ہے جو شیشے نہ توڑیں اور پراپرٹی کو نقصان نہ پہنچائیں بلکہ قانون کے دائر ے میں رہ کر احتجاج کریں اگر وہ پرامن احتجاج کریں گے تو موسٹ ویلکم اور ہم کوئی رکاوٹ نہیں ڈالیں گے۔ اگر یہ ان حالات میں نکلے تو لوگوں نے انہیں ادھر ہی اینٹیں مارنی ہیں۔ میں تو کہتا ہوں یہ نکلیں تاکہ اپنی موت آپ مریں۔ مجھے یقین ہے کہ یہ لوگ اٹک بھی کراس نہیں کرسکیں گے، ان کو عوام روکیں گے اور کہیں گے جاکر اپنے گھر بیٹھو۔ دنیا میں کوئی بھی مسئلہ کبھی جنگ سے حل نہیں ہوا آخر کار مذاکراتی میز اور دوطرفہ بات چیت سے تنازع کا حل نکلا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 50 سال کے بعد سلامتی کونسل کا اجلاس ہوا ہے۔
مسئلہ کشمیر پر بحث ہوئی اس سے بھارت کی تنہائی بڑھے گی۔ ساری مسلم امہ کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ ہمیں دنیا بھر میں رائے عامہ کو ہموار کرنا ہے کیونکہ بھارت نے اقوام متحدہ کی پروا نہیں کی۔ مسئلہ کشمیر ایٹمی فلیش پوائنٹ بن گیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی اقدامات کے تباہ کن نتائج برآمد ہوں گے، بھارت سے اعلان جنگ ہوا تو پوری قوم کو جہاد کی کال دیں گے۔ پاکستان کے عوام کشمیریوں کو مایوس نہیں کریں گے۔ مسئلہ کشمیر پر کسی درمیانے حل پر بات نہیں ہوئی، کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے ہم اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق پرامن حل چاہتے ہیں۔ ثابت ہورہا ہے کہ پاکستان ایک ذمے دار ملک ہے اور بھارت دہشت گرد ریاست ہے۔