اسلام آباد( آن لائن )سپریم کورٹ آف پاکستان نے وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی نا اہلی سے متعلق نظر ثانی درخواست پر سماعت منظور کرتے ہوئے انہیں نوٹس جاری کردیا۔عدالت عظمی میں جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس عظمت سعید اور
جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے مراد علی شاہ کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی۔دوران سماعت درخواست گزار حامد خان نے عدالت کو بتایا کہ ‘مراد علی شاہ نے الیکشن 2013 میں جھوٹا بیان حلفی دیا اور انہوں نے کینیڈین شہریت چھوڑنے کا سرٹیفکیٹ جمع نہیں کرایا تھا’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘مراد علی شاہ کو دوہری شہریت پر سپریم کورٹ نے نااہل قرار دیا تھا اور انہوں نے 2013 کے فیصلے پر نظرثانی کیلئے رجوع نہیں کیا’۔انہوں نے کہا کہ ‘مراد علی شاہ کی نااہلی کا فیصلہ حتمی ہوچکا ہے’۔اس موقع پر جسٹس عظمت سعید کا کہنا تھا کہ ‘ہر امیدوار اپنی اہلیت کا بیان حلفی ریٹرننگ افسر کو جمع کراتا ہے، جھوٹا بیان حلفی دینے پر آرٹیکل 62 ون ایف کا اطلاق ہوتا ہے’۔جسٹس عمر عطا بندیال کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 62 ون ایف کے لیے عدالتی ڈیکلریشن درکار ہوگا جس پر جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہی ڈیکلریشن ہے۔بعد ازاں 3 رکنی بینچ نے فیصلہ دو ایک کی اکثریت کی بنیاد پر کرتے ہوئے درخواست پر سماعت منظور کی اور مراد علی شاہ کو نوٹس جاری کردیا۔جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں قائم تین رکنی بینچ اس کیس کی سماعت کرے گا جو دوہری شہریت/اقامہ کی بنیاد پر نااہلیت سے متعلق ہے۔