اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ آف پاکستان نے اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے کی تکمیل میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے منصوبے کی تکمیل کیلئے اگلے سال جنوری تک کی مہلت دے دی ۔ پیر کو سپریم کورٹ میں اورنج لائن میٹرو ٹرین کیس کی سماعت جسٹس عظمت سعید شیخ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی۔
سیکرٹری ٹرانسپورٹ عدالت میں پیش ہوئے ،عدالت نے منصوبے کی تکمیل میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ یہ پروجیکٹ کب مکمل ہوگا۔جسٹس عظمت سعید شیخ نے استفسار کیا کہ ابھی تک منصوبہ مکمل نہیں ہوا،کتنے پیسے خرچ ہوچکے ہیں۔سیکرٹری ٹرانسپورٹ نے کہاکہ 169 بلین روپے خرچ ہوچکے ہیں۔ جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہاکہ منصوبے میں تاخیر سے لاگت بھی بڑھ رہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ کیا اضافی لاگت آپ ادا کریں گے۔ جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہاکہ سپریم کورٹ ہر حال میں منصوبہ مکمل کروائی گی۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاکہ یہ منصوبہ پچھلی حکومت نے شروع کیا تھا جو اکتوبر 2018 میں مکمل ہونا تھا۔ جسٹس اعجازالاحسن نے کہاکہ پروجیکٹ ڈائریکٹر سبطین فضل حلیم سے کام جاری رکھوانے یا انکا متبادل لانے کا کہا تھا۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ سبطین فضل حلیم شروع سے منصوبے کو دیکھ رہے ہیں۔سیکرٹری ٹرانسپورٹ نے کہاکہ سبطین فضل حلیم کو توسیع دینے کیلئے سفارش کر دی گئی ہے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ سبطین صاحب کب تک ٹرین چل جائیگی۔ انہوںنے کہاکہ نومبر تک ٹرین چلانے کا بتایا گیا تھا۔ سبطین فضل حلیم نے میٹرو ٹرین منصوبے کی تکمیل کیلئے جنوری 2020 تک وقت مانگ لیا۔ انہوںنے کہاکہ آزمائشی ٹرین چلانے سمیت دیگر تکنیکی جانچ کیلئے جنوری 2020 تک وقت دے دیں۔ عدالت نے میٹرو ٹرین منصوبے کی تکمیل کیلئے اگلے سال جنوری تک کی مہلت دے دی عدالت نے کہاکہ میٹرو ٹرین منصوبہ جنوری 2020 تک مکمل کیا جائے،سپریم کورٹ اورنج لائن منصوبے کی نگرانی خود کرے گی۔ بعد ازاں کیس کی سماعت گرمیوں کی چھٹیوں کے بعد تک ملتوی کر دی گئی ۔