جمعرات‬‮ ، 17 اپریل‬‮ 2025 

ایک ارب 34کروڑ روپے ٹیکس چوری کا کیس منظر عام پر آگیا گزشتہ حکومت میں کس اہم سیاسی شخصیت کے کہنے پر کن 2اہم مرکزی کرداروں کی پشت پناہی کی گئی ؟ حیرت انگیز انکشاف

datetime 21  جولائی  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کے 2ماتحت اداروں میں تعاون کے فقدان کے باعث ایک ارب 34 کروڑ روپے سے زائد کی ٹیکس چوری کا کیس گذشتہ 2سال سے التواکا شکار ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ایف بی آر نے ڈیسنٹ ٹریڈر کے مالک کاشف ضیا کی اربوں روپے کی غیر ظاہر کردہخفیہ بینکنگ ٹرانزیکشنز و غیر ظاہر کردہ سیلز کا سراغ لگالیا ہے۔ اس کے علاوہ کاشف ضیاکی جانب سے

اپنی کمپنی ڈیسنٹ ٹریڈنگ کے چیف اکا ؤنٹنٹ نمعت اللہ اور حسن رضا نامی شخص کے اکاؤنٹس کی تفصیلات اور ان سے ہونے والی ٹرانزکشنز و سیلز کی تفصیلات بھی حاصل کرلی ہیں جبکہ گذشتہ حکومت کی ایک اہم سیاسی شخصیت کی مداخلت پر ماتحت اداروں کے افسران کی جانب سے ڈیسنٹ ٹریڈرز نامی کمپنی کیخلاف ٹیکس چوری و ٹیکس فراڈ کے کیس کی تحقیقات کے 2اہم مرکزی کرداروں کو انکوائری سے نکالنے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ڈائریکٹریٹ جنرل اینٹلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو لاہور حکام کا کہنا ہے کہ انھوں نے مذکورہ ٹیکس چوری کے کیس کی تحقیقات مکمل کرکے 40 سے زائد صفحات پر مشتمل رپورٹ تیار کرکے کارپوریٹ آر ٹی اولاہور کو بھجوادی ہے اور ڈپٹی کمشنر ان لینڈ ریونیو لاہور مس نورین کے پاس اب یہ کیس ہے اور ریکوری کرنا کارپوریٹ آر ٹی او لاہور کی ذمے داری ہے۔کارپوریٹ آر ٹی او لاہور حکام کاکہنا ہے کہ ڈیسنٹ ٹریڈنگ نے ایف بی آر کے ڈپٹی کمشنر ان لینڈ ریونیو کی طرف سے جاری کردہ آرڈر کو چیلنج کررکھا تھا اور اب چونکہ سپریم کورٹ نے رولنگ دی ہے کہ ڈپٹی کمشنر ان لینڈ ریونیو کو آرڈر جاری کرنے کے اختیارات حاصل ہیں، اس لیے اب صرف سپریم کورٹ کے تحریری فیصلے کا انتطار کیا جارہا ہے اور اس فیصلے کے آتے ہی ڈیسنٹ ٹریڈر سے ایک ارب 34 کرتوڑ 28 لاکھ 59 ہزار 227 روپے سے زائد کی ٹیکس چوری کے

کیس میں ریکوری کا پراسیس شروع کردیا جائیگا‘ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ کیس کی انکوائری کے دوران ایف بی آر کے ماتحت افسران نے سابق حکومت کی ایک اہم سیاسی شخصیت کی سفارش پر اس کیس کے 2مرکزی ملزمان نعمت اللہ اور حسن رضا کے نام انکوائری سے نکال دیا ہے۔رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ لاہور کی شاہ عالم مارکیٹ میں واقع ڈیسنٹ ٹریڈر نامی کمپنی کی جانب سے 6سال کے

عرصہ کے دوران محض 4 لاکھ 57 ہزار 866 روپے کا سیلز ٹیکس اداکیا گیا ہے جبکہ اس کمپنی نے 2009 سے جون 2015 کے اس 6 سال کے عرصہ کے دوران اربوں روپے کی سیلز اور ٹرانکشنز کی گئی ہیں۔تحقیقاتی رپورٹ کی کاپی کے مطابق کاشف ضیا کی کمپنی کمپنی ڈیسنٹ ٹریڈرز بی 5 اے 222 عینک محل شاہ عالم مارکیٹ مجموعی طور پر ایک ارب 34کروڑ 28لاکھ 59 ہزار 277 روپے کی

سیلز ٹیکس چوری، 25 کروڑ 60 لاکھ 29 ہزار 977 روپے کی فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی اور ایک کروڑ 47 لاکھ 94 ہزار روپے سے زائد مالیت کی اسپیشل ایکسائز ڈیوٹی کی چوری میں مبینہ طور پر ملوث ہے اور ڈائریکٹریٹ اینٹلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو لاہور کے ڈپٹی ڈائریکٹر و انویسٹی گیشن آفیسر زبیر خان کے دستخطوں سے کارپوریٹ آر ٹی او لاہور کو بھجوائی جانیوالی انکوائری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ

مذکورہ کیس کی تحقیقات کے دوران 6 سال کے عرصے کے دوران اربوں روپے کی غیر ظاہر کردہ سیلز، بینک ٹرانزیکشنز و خفیہ ٹرانزیکشنز پکڑی گئی ہیں جس کے تمام تر شواہد بھی اکٹھے کیے گئے ہیں۔اس بارے میں متعلقہ کارپوریٹ آر ٹی او حکام نے بتایا کہ وہ گذشتہ کافی عرصے سے اس کیس میں ریکوری کی کوشش کررہے ہیں مگر مذکورہ کمپنی کے مالک کاشف ضیامختلف تاخیری حربے اختیار کررہے ہیں

اور مذکورہ کمپنی نے ڈپٹی کمشنر ان لینڈ ریونیو کی جانب سے جاری کردہ آرڈر کو چیلنج کررکھا تھا اور اب چونکہ سپریم کورٹ کی جانب سے بھی اس حوالے سے رولنگ آچکی ہے۔کارپوریٹ آر ٹی او حکام کا کہنا ہے کہ اس بارے میں سپریم کورٹ کے تحریری فیصلے کا انتظار کیا جارہاہے جیسے ہی فیصلہ موصول ہوگا تو ریکوری پراسیس شروع کردیا جائیگا تاہم اس بارے میں ترجمان ایف بی آر حامد عتیق سرور سے رابطہ کی کوشش کی گئی مگر رابطہ نہ ہوسکا۔

موضوعات:



کالم



اگر آپ بچیں گے تو


جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…