اسلام آباد(این این آئی)وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے ریکو ڈک کیس پر سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابق چیف جسٹس آف پاکستان افتخار چوہدری کو دیگر ساتھیوں سمیت جیل بھیجنا چاہیے۔وزیر سائنس اور ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے ریکوڈک کیس کے فیصلے پر ٹویٹر کے ذریعے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ افتخار چوہدری کے فیصلوں کی قیمت پاکستان مسلسل ادا کر رہا ہے۔
فواد چوہدری نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ اس شخص کے فیصلوں کا میرٹ جانچنے کے لیے ایک اعلیٰ سطح کمیشن بننا چاہیے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ افتخار چوہدری، حامد خان اور اس کے دیگر ساتھیوں کو ملک کو نا قابل تلافی نقصان پہنچانے کے جرم میں جیل بھیجا جانا چاہیے۔خیال رہے کہ انٹرنیشنل کورٹ آف سیٹلمنٹ آف انویسٹمنٹ ڈسپیوٹ نے ریکوڈک کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے پاکستان کو 5.8 ارب ڈالر جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیدیا ہے۔ورلڈ بینک کی ثالثی عدالت نے سات سال پرانے ریکوڈک کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے حکم دیا کہ پاکستان ٹیتھیان کاپر کمپنی کو 4.08 ارب ڈالر ہرجانہ اور 1.87 ارب ڈالر سود ادا کرے۔خیال رہے کہ مذکورہ کمپنی کو سونے، تانبے کے ذخائر کی تلاش کا لائسنس جاری کیا گیا تھا تاہم سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری نے 2011 میں ریکوڈک معاہدہ منسوخ کر دیا تھا۔دریں اثناء اٹارنی جنرل انور منصور نے بی بی سی کو بتایا کہ یہ ملک کا بہت بڑا نقصان ہوا ہے اور وزیر اعظم نے اس کا سخت نوٹس لیا ہے۔ ’وزیر اعظم کے حکم پر جلد کمیشن کی تشکیل ہو جائے گی جو 1993 سے لے کر آج تک پاکستان کو اتنے بھاری نقصان کا سبب بنے والے مقدمے کے تمام ملوث افراد سے پوچھ گچھ کرے گا‘۔ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو بھی کمیشن شامل تفتیش کرے گا۔ وزیر اعظم سے اپنی ایک ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے انور منصور نے کہا کہ کمیشن وجوہات کے تعین کے ساتھ ساتھ ذمہ دار افراد کے خلاف کارروائی کی سفارش بھی کرے گا۔