منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

سابقہ حکومتیں پاکستانی روپے کو کیسے مینج کرتیں رہیں؟ موجودہ حکومت روپے کی گرتی قیمت کو روکنے میں کیوں  ناکام دکھائی دیتی ہے ؟معاشی ماہرین نے حل بتا دیا

datetime 28  جون‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)معاشی ماہرین کے مطابق موجودہ حکومت شدید دبائو کا شکار  ہے۔پاکستانی روپے کی قدر میں حالیہ گراوٹ سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کار خرم شہزاد نے بتایاکہ آئی ایم ایف کی ایک شرط یہ ہے کہ کرنسی کو روکا یا اسے مصنوعی طور پر فریز نہیں کیا جا ئے گا۔ پہلے زر مبادلہ کو استعمال کرتے ہوئے پاکستانی کرنسی کو مینج کیا جاتا تھا۔ آئی ایم ایف کے مطابق زرمبادلہ کو

ایسے استعمال نہ کیا جائے تاکہ روپے کی درست قدر کا پتہ چلے۔ انہوں نے بتایاکہ پاکستان کی در آمدات اور بر آمدات میں بہت زیادہ فرق اب بھی قائم ہے، پاکستانی مارکیٹ میں ڈالر کی سپلائی کم ہے اور درآمدات کی ادائیگیاں کرنے کے باعث ڈالر کی مانگ بہت زیادہ ہے جو کہ ڈالر کی قدر میں اضافے کا باعث بن رہی ہے، جون میں قرضہ جات کی ادائیگیاں بھی کی جاتی ہیں جس کے باعث ڈالر کی مانگ میں اضافہ ہو جاتا ہے۔خرم شہزاد نے امید ظاہر کی جولائی میں پاکستانی روپے کی قدر مستحکم ہو سکتی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ آئی ایم ایف کا وفد تین جولائی کو پاکستان آ رہا ہے اور ایک سے دو ہفتے میں پاکستان کو قریبا پچاس کروڑ ڈالر مل سکتے ہیں۔ ایشین ڈویلپمنٹ بینک اور عالمی بینک سے بھی ایک سے دو ارب ڈالر مل سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ قطر کی حکومت نے بھی سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی طرح پاکستان کو کیش سپورٹ فراہم کرنے کا کہا ہے۔خرم شہزاد نے بتایا کہ پاکستان ہر ماہ قریباً سوا ارب ڈالر کا تیل خریدتا ہے۔ یکم جولائی سے قریبا ماہانہ 27کروڑ ڈالر کی مالیت کا تیل سعودی عرب فراہم کرے گا اور پاکستان کو اس کا معاوضہ فوری طور پر نہیں دینا ہوگا۔اسٹیٹ بینک کے مطابق موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا جا رہا ہے اور اگر حالات غیر مستحکم ہوئے تو اسٹیٹ بینک فوری طور پر اقدامات کرے گا۔اسٹیٹ بینک کے گورنر رضا باقرکے مطابق پاکستان مارکیٹ بیسڈ ایکسچینج پالیسی کے تحت کام کرتا ہے جس میں مانگ اور طلب کے تحت روپے کی قدر طے ہوتی ہے لیکن پاکستانی روپے کو مکمل طور پر مارکیٹ کے حوالے نہیں کیا جاسکتا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…