اسلام آباد (این این آئی) چائنہ کی بڑی کمپنی لی اینڈ فم کمپنی نے پاکستان کے ساتھ تجارت بڑھانے پر رضا مندی کردی ہے،لی اینڈ فم کمپنی اپنی تجارت کو ایک بلین ڈالر تک بڑھائیگی، چینی کمپنی پاکستان میں ٹائر تیار کر کے برآمد کرے گی،30 فی صد ٹائر مقامی سطح پر فروخت کریں گے۔جمعہ کووزیر اعظم کے مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے چینی سفیر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کاروبار کے حوالے سے آئندہ کا لائحہ عمل بتانا چاہتا ہوں۔
انہوں نے کہاکہ سب سے اہم چیز پاکستان اور چائنہ کے درمیاں کاروبار کو بڑھانا ہے۔ انہوں نے کہاکہ 15 جولائی کو وزیر کامرس چائنہ کے ساتھ ملاقات کیلئے جاؤں گا۔ انہوں نے کہاکہ چائنہ میں غیر سرکاری تنظیم ہے جو ٹیکسٹائل پر کام کرتی ہے انہوں نے کہاکہ یہ تنظیم جولائی میں پاکستان کا دورہ کرے گی انہوں نے کہاکہ ستمبر میں بھی پاکستان کا ایک وفد چائنہ کا دورہ کرے گا۔انہوں نے کہاکہ پہلے کاروباری دورہ پر TDAP اخراجات کا کچھ حصہ اٹھاتا تھا۔ انہوں نے کہاکہ اب کاروباری دورہ پر جانے والے افراد اپنا خرچہ خود اٹھائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ پہلے جب بزنس مین دورے پر جاتے تھے تو حکومت دیتی تھی، لیکن اب جتنے لوگ دورے پر جائیں گے حکومت انکے اخراجات نہیں اٹھائے گی۔ عبد الرزاق داؤد نے کہاکہ پاکستان میں ترقی کے لئے ایکسپورٹ بہت ضروری ہے،پاکستانی کاروباری افراد کو مواقع دینے کی ضرورت ہے۔سیکرٹری تجارت احمد نواز سکھیرا نے کہاکہ شنگھائی کے دورے کے بعد محسوس ہوا کہ دونوں ممالک میں کاروبار مین تعلقات بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم ان چائنیز کمپنی کو کہتے ہیں اپنا کاروبار یہاں لائیں او ر کام کریں۔ انہوں ن کہاکہ چائنہ کی کمپنی کا باییر اور مینی فیکچر کے ساتھ تعلقات ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں چائنہ کی جو کمپنیاں منافع میں چل رہی ہیں انکے سی ای او کو ملاقات میں بلایا تھا۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے اپنی انوسمنٹ سٹرکچر انکے ساتھ شیئر کیا۔ انہوں نے کہاکہ چینی کمپنی،،لی اینڈ فونگ 135 سال پرانی ہے،
پہلی بار لی اینڈ فونگ کمپنی نے کسی غیر ملکی وفد کو بلایا۔انہوں نے کہاکہ لی اینڈ فونگ کمپنی پاکستان سے سالانہ خریداری میں اضافہ کریں گے۔انہوں نے کہاکہ کمپنی خریداری کا ہدف ایک ملین ڈالر سے بڑھا کر ایک ارب ڈالر تک لے جانا چاہتی ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان نے گزشتہ ہفتے لی فونگ کمپنی کی طرف سے منعقد سمٹ میں شرکت کی،سمٹ میں سرمایہ کاروں اور صوبائی حکومتوں کے نمائندے بھی شامل تھے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں دو ملین ڈالر کے ٹرک اور بسوں کے ٹائر درآمد کئے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ چینی کمپنی پاکستان میں ٹائر تیار کر کے برآمد کرے گی،کمپنی 30 فی صد ٹائر مقامی سطح پر فروخت کریگی۔انہوں نے کہاکہ سفری بیگ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی چینی کمپنی نے پاکستان میں پلانٹ لگانے کا ادارہ ظاہر کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ پلانٹ ری لوکیشن کے منصوبے پر کام کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ چاہتے ہیں پاکستان میں صنعتیں آئیں۔انہوں نے کہاکہ پاک چین مشترکہ سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔چینی سفیر ژاؤ جنگ نے کہاکہ چینی صدر کے ساتھ وزیراعظم کی تین ملاقاتیں ہوئی،
وزیراعظم پاکستان نے ملاقاتوں میں تجارت،صعنت اور زراعت کو فروغ دینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ زراعت،صنعت اور سوشل شعبے میں پاکستان اور چین کے درمیان فریم ورک موجود ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کی مذکرات ٹیم بہترین ہے،90 فی صد چینی مارکیٹ پاکستانی مصنوعات کیلئے کھول دی ئے۔انہوں نے کہاکہ چینی کمپنیاں اپنی سپلائی چین ری لوکیٹ کر رہی ہیں۔انہوں نے کہاکہ ایک فی صد بھی ری لوکیٹ پاکستان میں آنے سے 60 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری آسکتی ہے۔انہوں نے کہاکہ آموں سمیت پاکستانی فروٹ اور فشری کو چینی منڈیوں میں ڈیوٹی فری رسائی دی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کا برآمدات کو فروغ دینا خوش آئند ہے۔