اسلام آباد (این این آئی) سپریم کورٹ نے تہرے قتل کے ملزم کی نظرثانی درخواست منظور کرتے ہوئے سزا موت کوعمر قید میں تبدیل کر دیا۔ جمعہ کو سپریم کورٹ میں تہرے قتل کے ملزم کریم نواز کی سزائے موت کے خلاف نظر ثانی درخواست پر سماعت چیف جسٹس کی
سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی،جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس قاضی محمد آمین بھی بینچ کا حصہ تھے۔ دور ان سماعت سپریم کورٹ نے کریم نواز کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کر دیا۔کریم نواز نے اپنی بہن،بھائی اور بھابھی کو کلاشنکوف سے فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔ٹرائل کورٹ نے نے ملزم کو 3 بار قتل کے الزام میں اور ایک بار دہشت گردی کی دفعات پر سزائے موت سنائی۔فریفین کے ساتھ صلح کے بعد ٹرائل کورٹ نے 302 کی دفعات میں سزائے موت ختم کر دی ۔ٹرائل کورٹ نیدہشت گردی کے الزام میں سزائے موات برقرار رکھی۔ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ نے بھی سزائے موت کو برقرار رکھا۔سپریم کورٹ نے ملزم کی نظرثانی درخواست منظور کرتے ہوئے سزا موت کوعمر قید میں تبدیل کر دیا۔ ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے کہاکہ ملزم نے تین لوگ قتل کر دیے اور اب ریلیف بھی مانگ رہے ہیں،ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے کہاکہ 2007 میں ملزم نے اپنی بہن ،بھائی اور بھابھی کو قتل کیا۔ ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے کہاکہ یہ واقع 2007 میں میاں والی کے علاقے مانڈھی شیہ پور میں پیش آیا۔ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہاکہ جونکات آپ نے ابھی اٹھائے وہ پہلے نہیں اٹھائے گئے،اس قتل کی وجہ وقتی غصہ لگتا ہے۔ وکیل ملزم حسن ساقی نے کہاکہ سپریم کورٹ 1991 میں ملزم کے حق میں ایسا فیصلہ دے چکی ہے۔