ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

”مارتے ہیں اور رونے بھی نہیں دیتے“نئے پاکستان میں ہمارے ساتھ کیا ہورہاہے؟ بلاول زرداری پھٹ پڑے،حکومت پر انتہائی سنگین الزامات عائد‎

datetime 10  جون‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی گرفتاری کے بعد بلاول بھٹو نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی میں دوسری مرتبہ مجھے بولنے نہیں دیا گیا، پچھلے سیشن میں بھی مجھے بولنے نہیں دیا گیا، انہوں نے کہا کہ لاڑکانہ کے ایم این اے کو قومی اسمبلی میں بولنے نہیں دیا گیا، انہوں نے کہا کہ سپیکر نے یقین دلایا تھا کہ آئندہ اجلاس میں آپ کو بولنے کا موقع دیا جائے گا

لیکن بدقسمتی سے اس اجلاس میں بھی مجھے بولنے کا موقع نہیں دیا گیا، آج تین وزراء کو بولنے کا موقع دیا گیا لیکن مجھے بولنے کا موقع نہیں دیا گیا، حکومت کا رویہ یہ ہے کہ مارتے ہیں اور رونے بھی نہیں دیتے، سنگین الزامات کے باوجود شفاف ٹرائل کا حق حاصل ہے، ایسا رویہ پرویز مشرف اور ضیاء الحق کے دور میں بھی نہیں دیکھا گیا جو نئے پاکستان کی اسمبلی میں دیکھ رہے ہیں، ایوان میں ڈپٹی سپیکر کا رویہ قابل مذمت ہے فوری طور پر عہدے سے استعفیٰ دیں، میں سپیکر اور ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی سے استعفیٰ کا مطالبہ کرتا ہوں،یہ حکومت سلیکٹڈ اپوزیشن، سلیکٹڈ میڈیا اور سلیکٹڈ عدلیہ چاہتی ہے، حکومت اظہار آزادی پر پابندی لگا رہی ہے، سازش کے تحت عدلیہ پر بھی حملہ کیا گیا، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا کہ سی ای سی کے اجلاس کے بعد دوبارہ میڈیا سے بات کروں گا۔ دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے کارکنوں نے نیب کے ہاتھوں سابق صدر مملکت و پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی گرفتار ی کے خلاف ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے۔پیپلز پارٹی کے جیالوں نے آصف علی زرداری کی گرفتاری کے خلاف لاہور میں گڑھی شاہو اور فیروز پور روڈ پر ٹائرجلا کر احتجاجی مظاہرے کئے۔ کارکنوں نے فیروز پور روڈ پر میٹرو بس سروس کو بھی معطل کر دیا جس سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ پیپلز پارٹی کے کارکن نیب گردی بند کرو، ایک زرداری سب پہ بھاری، نیب نیازی گٹھ نا منظور کے نعرے لگاتے رہے جبکہ اس موقع پر خواتین کارکنان نے سینہ کوبی بھی کی۔کچھ دیر احتجاج کرنے کے بعد پیپلز پارٹی کے کارکن پر امن طور پر منتشر ہو گئے جس کے بعد شاہراہوں کو ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا۔ علاوہ ازیں آصف علی زرداری کے خلاف حکمت عملی اپنانے کے لئے پیپلز پارٹی پنجاب کا ہنگامی اجلاس منگل کے روز لاہور میں طلب کر لیا گیا۔

 

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…