اسلام آباد (نیوز ڈیسک) نیب کی ٹیم نے سابق صدر آصف علی زر داری کو زر داری ہاؤس سے گرفتار کر کے نیب راولپنڈی منتقل کر دیا، گرفتاری کے موقع پر بلاول بھٹو اور آصفہ بھٹو بھی موجود تھے انہوں نے اپنے والد کو گلے لگا کر رخصت کیا، اس موقع پر پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ بھی موجود تھے، ان کی پولیس سے ہاتھا پائی ہو گئی، میڈیا ذرائع کا کہناہے کہ اس ہاتھا پائی کے دوران قمر زمان کائرہ نیچے گر گئے۔
واضح رہے کہ منگل کو سابق صدر آصف علی زر داری کو احتساب عدالت میں پیش کیا جائیگا۔پیر کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں جعلی اکاؤنٹس کیس اور منی لانڈرنگ کیس میں ضمانتوں میں توسیع کی درخواستوں پر سماعت جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژن بینچ نے کی، دور ان سماعت سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپور عدالت میں موجود تھیں۔سماعت کے دور ان ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نیب جہانزیب بھروانہ دلائل دیئے جبکہ سابق صدر آصف علی زر داری اور فریال تالپور کے وکیل فاروق ایچ نائیک کی جانب سے جواب الجواب دلائل دیئے۔سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپور کے وکیل فاروق ایچ نائک کے دلائل مکمل ہونے پر ہائی کورٹ نے ضمانت کی درخواستوں پرفیصلہ محفوظ کرلیا جس کے بعد سابق صدر آصف علی زر داری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کے ہمراہ زر داری اسلام آباد پہنچے۔ بعد ازاں ہائی کورٹ نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے سابق صدر آصف علی زر داری اور فریال تالپور کی مستقل ضمانت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے نیب کی آصف زرداری اور فریال تالپور کو گرفتار کرنے کی استدعا منظور کرلی۔ضمانت کی درخواستیں مسترد ہونے کے بعد سابق صدر آصف علی زر داری نے سلیم مانڈوی والا سمیت سینئر رہنماؤں اور قانونی ٹیم کو زر داری ہاؤس بلایا اور ان سے ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے پر مشاورت کی گئی۔اجلاس کے دور ان سابق صدر آصف علی زرداری نے گرفتاری دینے کا فیصلہ کیا۔
گرفتاری سے قبل سابق صدر آصف علی زر داری اپنی بیٹی آصفہ بھٹو زر داری اور صاحبزادے بلاول بھٹو زر داری سے ملاقات کی اور ہائی کورٹ کی جانب سے ضمانت کی درخواستیں مسترد ہونے پر پولیس کے ہمراہ زر داری ہاؤس پہنچنے والی نیب ٹیم کو گرفتاری دیدی جس کے بعد نیب ٹیم سابق صدر کو زر داری ہاؤس سے گرفتار کر کے میلوڈ ی میں موجود نیب آفس میں منتقل کر دیا۔زر داری ہاؤس میں گرفتاری کے موقع پر بد نظمی بھی دیکھی گئی۔ذرائع کے مطابق نیب ٹیم سابق صدر آصف علی زر داری کے وارنٹ گرفتاری ساتھ لائی تھی
اس موقع پر لیڈی پولیس بھی موجود تھی تاہم نیب ٹیم سابق صدر کی ہمشیرہ فریال تالپور کی گرفتاری کے وارنٹ نہیں لائی تھی اور انہیں گرفتار نہیں کیا گیا۔نیب کی ٹیم سابق صدر آصف علی زر داری کو (آج) منگل کو احتساب عدالت میں پیش کیا جائیگا۔آصف علی زر داری کی گرفتاری کے موقع پر پولیس نے میڈیا کو اندر جانے سے روک دیا جبکہ پاکستان پیپلزپارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمان نیر بخاری و دیگر رہنماؤں کا راستہ بلاک کردیا گیااور زرداری ہاؤس جانے والے تمام راستے بند کئے گئے تھے۔یاد رہے کہ آصف زرداری 28 مارچ سے 10جون تک دو ماہ بارہ دن کیلئے عبوری ضمانت پر رہے،آصف زرداری کی عبوری ضمانت میں پانچ مرتبہ توسیع کی گئی۔