بدھ‬‮ ، 20 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

آصف زر داری کی گرفتاری، پیپلز پارٹی کا قومی اسمبلی میں ہنگامہ،سپیکر ڈائس کا گھیراؤ،بار بار وارننگ بھی کام نہ کر سکی،افسوسناک صورتحال

datetime 10  جون‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) قومی اسمبلی میں پاکستان پیپلز پارٹی اور اپوزیشن نے سابق صدر آصف علی زر داری کی گرفتاری اور ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری کی جانب سے مائیک بلاول بھٹو زر داری کی بجائے وزیر ریلوے شیخ رشید کو دیئے جانے پر شدید احتجا ج کرتے ہوئے سپیکر کے ڈائس کا گھیراؤ کرلیا، ڈپٹی سپیکر کی جانب سے شیخ رشید کے بعد بلاول بھٹو زر داری کو مائیک دینے اور اجلاس ملتوی کر نے کی بار بار وارننگ کے باوجود اپوزیشن ارکا ن نے احتجاج جاری رکھا،

اپوزیشن کے شدید شور شرابے کے باعث وفاقی وزیر شیخ رشید تقریر نہ کر سکے، ڈپٹی سپیکر نے اجلاس(آج)منگل کی شام پانچ بجے تک ملتوی کر دیا۔پیر کو قومی اسمبلی کے اجلاس کے دور ان سابق صدر آصف علی زر داری کی گرفتاری کے خلاف پیپلز پارٹی کی جانب سے شدید احتجاج کیا اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے بھی سابق صدر آصف علی زر داری کے پروڈکشن آرڈر جاری کر نے کا مطالبہ کیا۔اجلاس کے دور ان ڈپٹی سپیکر قاسم خان سوری کی جانب سے وفاقی وزیر فواد چوہدری کی تقریر کے بعد مائیک وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کو دینے پر اپوزیشن ارکان اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے اور اپوزیشن رہنما بلاول بھٹو زر داری کو مائیک دینے کا مطالبہ کیا۔ اس موقع پر ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے کہاکہ میرے لئے بلاول بھٹو قابل احترام ہیں، نشستوں پر بیٹھ جائیں تو موقع فراہم کرتا ہوں۔ انہوں نے کہاکہ شیخ رشید کو ذاتی وضاحت پر فلور دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ میں کوئی دباؤ قبول نہیں کرونگا، اس طرح صورت حال جاری رہی تو اجلاس ملتوی کردونگا۔ انہوں نے کہاکہ یں نے یہ ایوان چلانا ہے، کیا روزانہ اس طرح آپ جمع ہونگے،میں نے نام پکار دیا ہے، اس لئے شیخ رشید اپنی بات مکمل کریں اس موقع پر اپوزیشن ارکان نے اسپیکر ڈائس کا گھیراؤ کرلیا اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی جاری رکھی،

اپوزیشن ارکان کی جانب سے ”گو عمرا ن گو“ کے نعرے لگائے گئے جس پر حکومتی ارکان نے جوابی نعرے لگائے۔ڈپٹی سپیکر نے وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کو اپنی تقریر جاری رکھنے کی ہدایت کی اس موقع پر شیخ رشید احمد نے کہا کہ اگر مجھے بات نہیں کرنے دی تو میں بھی کسی کو بات نہیں کرنے دوں گا۔ انہوں نے کہاکہ اگر میں نے ریلوے کو منافع بخش ادارہ نہ بنایا تو عمران خان کو کہوں گا مجھے کوئی اور وزارت میں بھیج دیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے ریلوے سے کرپشن کا خاتمہ کردیا۔

انہوں نے کہاکہ اگر مجھے بات نہ کرنے دی تو بلاول بھی منی لانڈرنگ پر تقریر نہیں کریگا۔ شیخ رشید کے خطاب کے دوران اپوزیشن ارکان کی جانب سے شورشرابہ جاری رہا ڈپٹی اسپیکر کی جانب سے اپوزیشن کو وارننگ دی جاتی رہی کہ اگر آپ اپنی نشستوں پر نہ بیٹھے تو اجلاس ملتوی کر دونگا تاہم اپوزیشن ارکا ن نے اپنا احتجاج جاری رکھا اور وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد بھی شدید شور شرابے کے باعث اپنی تقریر مکمل نہ کر سکے۔اپوزیشن ارکان کے شدید شور شرابے کے باعث قومی اسمبلی کا اجلاس (آج) منگل کی شام پانچ بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…