ہفتہ‬‮ ، 18 جنوری‬‮ 2025 

بڑے کرنسی نوٹ کی بندش، کاغذ کے نوٹوں کی جگہ پلاسٹک کے کرنسی نوٹ متعارف کروانے کی تیاریاں،ترجمان وزارت خزانہ  نے بڑا اعلان کردیا

datetime 9  جون‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)پانچ ہزار روپے کے نوٹ کی بندش کی خبروں پر وزارت خزانہ کا ردعمل سامنے آگیا ہے، وزارت خزانہ نے بڑے کرنسی نوٹ بند کرنے کی تردید کر دی۔ ترجمان وزارت خزانہ ڈاکٹر خاقان حسن نجیب نے ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ 5000 سمیت کوئی نوٹ بند نہیں کیا جا رہا ہے۔دوسری جانب خبریں گردش کر رہی ہیں کہ حکومتی نمائندوں نے بڑے نوٹوں کو ختم کرنے اور کاغذ کے نوٹوں کی جگہ پلاسٹک کے کرنسی نوٹ متعارف کروائے جانے کی تجویز پیش کر دی ہے۔

سوشل میڈیا پر گردش کرتی خبروں کے مطابق وزارت خزانہ اور اقتصادی ماہرین کی مدد سے تیار کی گئی تجاویز کے مطابق کاغذ کے نوٹوں کی جگہ پلاسٹک کرنسی متعارف کروائی جائے جبکہ پانچ ہزار، ایک ہزار اور پانچ سو روپے کے نوٹ ختم کیے جائیں۔ تجاویز میں کہا گیا کہ ایک سو روپے کے نوٹ کو ملک کے سب سے بڑے کرنسی نوٹ کا درجہ دیا جائے جبکہ پانچ سو روپے سے زائد کا لین دین کارڈ کے ذریعے کیا جائے اور ہر پانچ سو روپے کی ٹرانزیکشن پر کٹوتی کی جائے۔اس سے قبل گزشتہ سال ستمبر میں بھی ایسی افواہیں پھیلائی گئیں جس پر اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ترجمان نے واضح کیا تھا کہ مرکزی بینک نے 5 ہزار روپے کے نوٹ بند کرنے یا منسوخ کرنے کی کوئی سفارش نہیں کی۔گردش کرتی افواہوں میں کہا گیا ہے کہ 500 روپے کے لین دین پر کٹوتی کے لیے پچیس روپے کی رقم تجویز کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ ہر ٹرانزیکشن پر جو کٹوتی ہو گی وہ براہ راست قومی خزانے میں جائے گی اور اس سے ٹیکس کلیکشن کے مسائل بھی حل کرنے میں مدد ملے گی کیونکہ اس طرح حکومت براہ راست ٹیکس اکٹھا کر سکے گی۔ اس ٹیکس سے صارفین کو صحت اور تعلیم کی سہولیات دی جا سکتی ہیں۔ جبکہ اس سے صارفین کو ٹیکس میں براہ راست چھوٹ بھی مل سکتی ہے۔ان تجاویز میں مزید یہ بھی کہا گیا کہ ملک سے بڑے کرنسی نوٹ ختم کرنے سے رشوت اور کرپشن کا خاتمہ ہو جائے گا۔ یہ تجویز بھی پیش کی گئی کہ

شناختی کارڈ ختم کر کے ڈیجیٹل ڈیبٹ کارڈ بنایا جائے اور اسی کو ہی بینک کارڈ اور بزنس کارڈ کا نام دے دیا جائے۔ ان تمام تجاویز کو حکومت کے سامنے پیش کیا جائے گا اور وفاقی کابینہ کو بھی بھجوایا جائے گا اگر ان تجاویز کو قابل عمل سمجھا گیا تو انہیں نافذ کر دیا جائے گا بصورت دیگر انہیں مسترد کر دیا جائے گا۔یہ تجاویز کرنسی کو ڈیجیٹلائز کرنے کے لیے پیش کی گئی ہیں تاکہ بڑے کرنسی نوٹوں کو ختم کر کے صرف ایک سو روپے کا کرنسی نوٹ رکھا جائے۔ اس سے کرنسی ڈی ویلیو بھی نہیں ہو گی اور رشوت ستانی اور کرپشن میں بھی استعمال نہیں ہو سکے گی جبکہ ٹیکس کلیکشن میں بھی اس سے کافی مدد حاصل ہو گی۔

موضوعات:



کالم



20 جنوری کے بعد


کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…