اسلام آباد (نیوز ڈیسک)وزیراعظم عمران خان نے کابینہ کا خصوصی اجلاس منگل کو طلب کر لیا جس میں آئندہ مالی سال کے بجٹ دستاویزات کی منظوری دی جائیگی۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کااجلاس منگل کو ہوگا جس میں مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ آئندہ مالی سال کے بجٹ کے حوالے سے مختلف تجاویز پیش کریں گے اور کابینہ ارکان کو بریفنگ دینگے۔ کابینہ آئندہ مالی سال 2019-20کے بجٹ کی منظوری دی گئی۔
ذرائع کے مطابق ملازمین کی تنخواہوں میں حتمی اضافے اور چینی پر سیلز ٹیکس بڑھانے پر طویل غور کئے جانے کا امکان ہے،ٹیکس رقوم میں 1400 ارب روپے کا اضافہ کیا جانے کی تجویز ہے، کابینہ 6 ہزار 800 ارب روپے سے زائد کے وفاقی بجٹ کی منظوری دے گی، ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق اس میں سے تین ہزار ارب روپے کا خسارہ متوقع ہے۔ ذرائع نے بتایاکہ قرضوں پر سود کی ادائیگی کیلئے 2500 ارب روپے سے زائد کی رقم مختص کرنے کی تجویز ہے، وفاق کے ترقیاتی پروگرام کیلئے 925 ارب روپے مختص ہوں گے۔ایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں کا ہدف 5 ہزار 5 سو 50 ارب روپے رکھنے کی تجویز زیر غور ہے۔ 14سو ارب روپے کے قریب ٹیکس وصولیوں میں اضافہ کیا جائے گا۔چینی پر سیلز ٹیکس 8 سے بڑھا کر 17 فیصد کرنے کی تجویز دی جا رہی ہے، پولٹری مصنوعات، الیکٹرونک مصنوعات سمیت درجنوں اشیا پر ٹیکس اور ڈیوٹیوں میں اضافے، لگڑری اشیا کی درآمد پر 2 فیصد اضافی ڈیوٹی کو بڑھا کر 3 فیصد کرنے کی تجویز ہے۔وفاقی بجٹ میں پانچ برآمدی شعبوں کیلئے زیرو ریٹنگ ختم کرنے کی بھی تجویز ہے، کھادوں کی قیمتوں میں کمی کی منظوری بھی متوقع ہے، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن میں 10 سے 15 فیصد اضافے کی تجاویز زیرغور آئیں گی۔تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کی حتمی منظوری کابینہ منگل کو دیگی جبکہ تنخواہ دار طبقے کی ٹیکس چھوٹ میں بھی ردو بدل کیا جائے گا۔کابینہ کی منظوری کے بعد بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔