پشاور(آن لائن)فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن کے ترجمان نے اس بات کی سختی سے تردید کی ہے کہ سوات موٹر وے نامعلوم وجوہ پر بند کر دیا گیا ہے اور واضح کیا ہے کہ موٹر وے کسی بھی مرحلے پر بند نہیں کیا گیا بلکہ ایف ڈبلیو او نے اس شاہراہ پر عیدالفطر کے دوران گاڑیوں کی آمد و رفت میں مدد کیلئے اضافی سہولیات مہیا کی ہیں۔
جس میں ریکوری وہیکل اور تربیت یافتہ عملے کی ٹنل اور ملحقہ مقامات پر تعیناتی شامل ہے ۔ترجمان نے مزید واضح کیا ہے کہ صرف کل ہفتہ کو صبح چھ بجے سے سہ پہر چھ بجے تک موٹر وے سے مجموعی طور پر ساڑھے تین ہزار گاڑیاں گذر چکی ہیں جن میں سوزوکی کاریں، پراڈو، ڈبل کیب، کوسٹرز، ہائی ایس اور سوزوکی کیری کیب شامل ہیں ترجمان نے واضح کیا کہ سوات موٹر وے ٹنل پر دونوں اطراف سے گاڑیوں کی آمد و رفت بڑے پرسکون انداز میں جاری ہے جس میں ایف ڈبلیو او کا عملہ بھی مسافر گاڑیوں اور سیاحوں کی بھرپور مدد کر رہا ہے جبکہ بہتر نگہداشت اور مناسب سیکورٹی انتظامات کے سبب موٹر وے کے کسی بھی مقام پر رات کے اوقات میں بھی سفر کیا جا سکتا ہے ۔شاہراہ کے پہاڑی حصوں میں پولیس اور ایف ڈبلیو کا عملہ اور ریکوری وہیکل بھی ہمہ وقت پوری مستعدی سے فرائض کی انجام دہی کیلئے موجود ہیں۔ دریں اثناء کمشنر ملاکنڈ ڈویژن ریاض خان محسود نے صوبائی حکومت کی درخواست پر عیدالفطر کے موقع پر موٹر وے کھولنے، گاڑیوں کی آمد و رفت میں تعاون اور سیاحوں کو سہولیات کی فراہمی پر ایف ڈبلیو او کی کارکردگی کو سراہا ہے انہوں نے ایف ڈبلیو او کے ایم ڈی اور پراجیکٹ ڈائریکٹر سے رابطہ کرکے بہتر کارکردگی پر ادارے کا شکریہ ادا کیا اور توقع ظاہر کی کہ موٹروے کا زیرتعمیر مختصر حصہ بھی اگلے دو مہینوں میں مکمل کر دیا جائے گا تاکہ وزیراعظم کو جلد از جلد اس کے باضابطہ افتتاح کی دعوت دی جا سکے۔