پشاور(آن لائن)حکومت کی غفلت کے باعث رواں سال ملک بھر میں پولیو کے 21کیسز رپورٹ ہو ئے ہیں جن میں سب سے زیادہ کیسز خیبر پختونخوا سے سامنے آئے ہیں بنوں میں سب سے زیادہ پولیو کے کیسز رونماء ہو ئے ہیں جن کی تعداد 7ہیں خیبر پختونخوا میں رواں سال مجموعی طور پر پولیو سے متاثرہ 15کیسز رپورٹ ہو ئے ہیں۔
گزشتہ سال پولیو کے بارہ کیسز سامنے آئے تھے اور 2017کے دوران آٹھ کیسز سامنے آئے تھے۔ جبکہ 11لاکھ بچے پولیو کے قطرے پینے سے بھی محروم رہے۔ گزشتہ سال کی نسبت رواں سال پولیو کے کیسز کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے خیبر پختونخوا میں بنوں، خیبر، باجوڑ، شمالی وزیرستان میں کیسز رونماء ہو ئے ہیں اب تک 21کیسز پولیو کے رونماء ہو چکے ہیں۔ لاہور میں ایک کیس ایسا بھی تھا جس میں سے پولیو سے متاثرہ بچے کی وفات ہو ئی تھی کیونکہ اسے کینسر تھا۔ صوبائی دارلحکومت پشاور کے شاہین مسلم ٹاؤن کو سیوریج پانی کو پولیو وائرس سے فری قرار دیدیا گیا ہے۔ جبکہ پاک افغان طورخم بارڈر پر آمد و رفت کرنے والے پاکستانی اور افغانیوں کے لئے پولیو قطرے پینے لازمی قرار دے دیئے جا چکے ہیں۔ تاہم اس کے باوجود پولیو مہم کامیاب نہیں ہو رہی ۔ پولیو کیسز میں مسلسل اضافہ کے باوجوداس پر کروڑوں روپے کے اخراجات آ رہے ہیں۔ جبکہ سوشل میڈیا پر پولیو کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈہ کرنے والے پیجز کو بھی ہٹا دیا جا چکا ہے۔ صوبائی حکومت کی جانب سے پولیو کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈہ کرنے پر دس سے زائد پرائیویٹ سکولوں کو سیل کیا جاچکا ہے۔