منگل‬‮ ، 19 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پاکستان اور بھارت کے مابین کشیدگی افطار پارٹیوں تک پہنچ گئی، دونوں ممالک نے ایک دوسرے پر سنگین الزامات عائد کردئیے

datetime 4  جون‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن) پاکستان اور بھارت کے مابین کشیدگی افطار پارٹیوں تک پہنچ گئی، دونوں ممالک نے ایک دوسرے کو افطار ڈنر پر مدعو مہمانوں کو ہراساں کرنے کے الزامات عائد کردیے، تفصیلات کے مطابق پاکستان نے بھارت میں پاکستانی سفارت خانے میں افطار ڈنر کے موقع پر مہمانوں کو بھارتی ایجنسیوں کے اہلکاروں کی جانب سے ہراساں کرنے پر مذمت کرتے ہوئے بھارت کو احتجاجی مراسلہ بھیجا ہے۔ سفارتی ذرائع کے مطابق بھارت کے شہر نئی دہلی میں قائم

پاکستانی سفارت خانے میں 28 مئی کو ہائی کمشنر نے حسب روایت رمضان مبارک میں افطار ڈنر کا اہتمام کیا تھا، پاکستانی کی جانب سے جاری کیے جانے والے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ افطاری کے موقع پر بھارتی سیکیورٹی اہلکاروں نے سفارتی آداب کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نا صرف پاکستانی ہائی کمیشن کا محاصرہ کیا بلکہ سفارت خانے کی دعوت پر افطاری کیلئے آنے والے مہمانوں کی تلاشی کے نام پر انہیں ہراساں کیا گیا۔پاکستان نے بھارت کے غیر سفارتی اقدام کو قابل مذمت قرار دیتے ہوئے یہ معاملہ سفارتی سطح پر اْٹھانے کا فیصلہ کیا اور بھارت کو ایک احتجاجی مراسلہ ارسال کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ بھارتی ایجنسیوں کے اہلکاروں نے افطار ڈنر کے شرکاء بالخصوص کشمیری مہمانوں کی عزت نفس کو مجروع کرتے ہوئے تلاشی لی، تصاویر اتاریں اور ہراساں کیا گیا۔مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ بھارتی سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں نے کشمیری مہمانوں کو افطار ڈنر میں شرکت کرنے پر گرفتار کرنے کی دھمکیاں بھی دیں، اس سے قبل 22 مارچ کو ہونے والی تقریب میں بھی بھارت کی جانب سے یہی رویہ اپنایا گیا اور اس وقت بھی احتجاج کیا گیا تھا۔پاکستان نے احتجاجی مراسلے میں موقف اختیار کیا کہ بھارت کا غیر سفارتی رویہ قابل مذمت اور ویانا کنونشن کی سراسر خلاف ورزی ہے، مراسلے میں بھارت سے اس قسم کے واقعات کے تدارک کے لیے

ٹھوس اقدامات اْٹھانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ دوسری جانب پاکستان میں قائم بھارتی ہائی کمیشن کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بھی بھارتی ہائی کمیشن کی جانب سے افطاری ڈنر کے موقع پر مہمانوں کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے ہراساں کیا گیا جن میں لاہور، کراچی اور دیگر شہروں سے آنے والے مہمانوں کے علاوہ پاکستان میں تعینات دیگر سفارتی مہمانوں کو ہراساں کرنے کی شکایت کی گئی ہے۔بھارتی ہائی کمیشن کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ وفاقی دارالحکومت کے مقامی ہوٹل میں بھارت کی جانب سے افطار ڈنر کا اہتمام کرنے پر پاکستان کے سیکیورٹی اداروں نے مہمانوں کو آنے سے روکا اور دیگر سفارت کاروں کو بھی ہراساں کیا گیا۔



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…