اسلام آباد (آن لائن) پاکستان اور امریکہ کے مابین تعلقات میں ایک بار پھر کشیدگی، زلمے خلیل زاد کے حالیہ دورے پر پاکستان کی جانب سے سرد مہری کا مظاہر ہ کیا گیا، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا زلمے خلیل زاد سمیت وفد سے ملنے سے انکار کردیا۔ زلمے خلیل زاد نے دورے کو مثبت پیش رفت قرار دے دیا۔امریکہ کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان اور
جنوبی ایشیا ء زلمے خلیل زاد ایک روزہ دورہ مکمل کرکے وطن واپس روانہ ہوگئے۔ وطن واپس روانگی پر زلمے خلیل زاد نے ٹویٹر اکاؤنٹ پر جاری ایک پیغام میں حالیہ دورے کو مثبت پیش رفت قراردیا ہے، جبکہ پاکستان میں قائم امریکی سفارت خانے کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ امریکا افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ زلمے خلیل زاد نے پاکستانی قیادت سے افغان امن عمل میں پیش وفت پرتبادلہ خیال کیا، وہ وزیراعظم عمران خان، آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ اور ایڈیشنل سیکریٹری خارجہ آفتاب کھوکھرسے ملے اورگزشتہ ماہ افغان امن عمل میں پیش رفت اور آئندہ کی حکمت عملی پر روشنی ڈالی۔زلمے خلیل زاد نے کہا کہ امریکا افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار کی حوصلہ افزائی کرتا ہے، پاک امریکا دوطرفہ تعلقات میں مزید بہتری کیلئے پاکستان مزید کچھ اقدامات اٹھاسکتا ہے جبکہ امریکا پاکستان اورافغانستان میں روابط اور تعاون بڑھانے میں مدد دینے کو تیارہے۔جبکہ سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے زلمے خلیل زاد کے حالیہ دورے کا مثبت جواب نہیں دیا او ر پاکستان کی جانب سے سرد مہری کا مظاہرہ کیا گیا ہے، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے امریکی وفد کے ساتھ ملاقات نہیں کی۔واضع رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاکستان سے متعلق ٹویٹ کرنے سے دونوں ممالک کے مابین تعلقات کشیدہ ہیں