پشاور (آن لائن)نئے مالی سال 2019-20کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کو موجودہ تنخواہ کے 20فیصد ایڈہاک ریلیف الاوئنس دینے کی تجویز ابتدائی طور پر مسترد کر دی ہے اب بجٹ میں سرکاری ملازمین کے لئے دس فیصد ایڈہاک، مہنگائی الاؤنس اور پنشن میں دس فیصد اضافہ کیا جائے گا
تاہم وفاقی بجٹ میں سرکاری ملازمین کو بجلی، گیس، فیول اور فون کے یوٹیلیٹی بلوں کی ادائیگی کیلئے یوٹیلیٹی الاونس دینے کی تجویز زیر غور ہے، اس سلسلے میں جو پلان ترتیب دیا گیا ہے اس کے مطابق گریڈ20سے گریڈ22تک کے اعلیٰ افسران کیلئے یوٹیلیٹی الاؤنس کی شرح30سے40ہزار روپے تجویز کی گئی ہے، گریڈ17کے افسران کو15ہزار روپے یوٹیلیٹی الاونس، گریڈ18کے افسران کو20ہزار روپے ماہانہ یوٹیلیٹی الاونس، گریڈ19کے افسران کیلئے25ہزار روپے یوٹیلیٹی الاونس، جبکہ غیر جریدہ ملازمین میں گریڈ1تا گریڈ8تک کے ملازمین کیلئے3ہزار روپے ماہانہ،گریڈ9کے ملازمین سے لیکر گریڈ 14کے ملازمین کیلئے4ہزار روپے ماہانہ یوٹیلیٹی الاونس، گریڈ15کے ملازمین کیلئے 5ہزار روپے ماہانہ یوٹیلیٹی الاونس اور گریڈ16 اور گریڈ 17میں پرائیویٹ سیکریٹریزکیلئے7ہزار روپے ماہانہ یوٹیلیٹی الاونس کی تجویز ہے وفاقی حکومت بجٹ میں سرکاری ملازمین کو ٹیکسوں میں رعائت واپس لے رہی ہے اور اس ضمن میں جو جو دو تجاویز ہیں ان میں انکم ٹیکس سے مستثنیٰ آمدن کی حد8لاکھ سے کم کر کے6لاکھ روپے تک لانے اور دوسری تجویز میں انکم ٹیکس سے مستثنیٰ آمدن کی حد 8لاکھ روپے سے کم کر کے4لاکھ روپے تک واپس لانے کی تجویز شامل ہیں،ذرائع کہ کمپنیوں کے لئے ٹیکس کی شرح بھی بڑھائی جائے گی جبکہ بنک ٹرانزیکشن پر ووھ ہولڈنگ ٹیکس کو ختم کیا جائے گا۔