اسلام آباد (آن لائن)عالمی مارکیٹ کے مقابلہ میں پاکستان کی فرٹیلائزرانڈسٹری کی تیار کردہ یوریا کھاد 900 روپے فی بوری سستی ہے۔ کھاد کی صنعت مختلف ٹیکسز کی مد میں قومی خزانے کو سالانہ 45 ارب روپے سے زائد کی ادائیگی کرتی ہے۔فرٹیلائزر انڈسٹری کے حکام نے کہا ہے کہ اس وقت بین الاقوامی مارکیٹ میں یوریا کھاد کی قیمت 301 تا 310 ڈالر فی ٹن ہے اور درآمدی یوریا کھاد کی ایک بوری کی قیمت 2700 تا 2800 روپے بنتی ہے تاہم کھاد تیار کرنے والی قومی صنعت کی تیار کردہ کھاد
بشمول ٹیکسز 1830 روپے فی بوری کی قیمت پر فروخت کی جارہی ہے جس سے کاشتکاروں کو 900 روپے فی بوری کی بچت ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں پانچ ایکڑ سے کم رقبہ کے مالک کاشتکار مجموعی کاشتکاروں کی65 فیصد سے زیادہ ہیں اس لئے ضروری ہے کہ حکومت کھاد کی صنعت کے لئے مراعات میں اضافہ کرے تاکہ چھوٹے کاشتکاروں کو سستی کھادوں کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے، جس سے زرعی شعبہ کی کارکردگی میں بہتری اور قومی معیشت کی ترقی میں مدد حاصل ہو گی۔