اسلام آباد(آن لائن)وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات مخدوم خسرو بختیار کی زیر صدارت سوموار کو سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کے اجلاس میں کل 6.552 ارب روپے لاگت کے 4 منصوبے منظور، جبکہ 237.178 ارب روپے لاگت کے 4 منصوبے مزید منظوری کے لیے ایکنک کو بھجوا دیے گئے۔ اجلاس میں سیکرٹری پلاننگ ظفر حسن ، وفاقی وزارتوں اور صوبائی محکموں کے اعلی حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں توانائی، انفارمیشن ٹیکنالوجی ، تعلیم، گورننس اور افرادی قوت سے متعلق منصوبے پیش کیے گئے۔تعلیم کے حوالے سنٹرل ڈویلپمنٹ کے اجلاس میں تعلیم سے متعلق 2 منصوبے پیش کیے گئے جس میں پہلا منصوبہ پورے سندھ میں ثانوی تعلیم کی بہتری کے لیے 11533.500 ملین روپے کی لاگت کا منصوبہ پیش کیا گیا جس کو اجلاس نے حتمی منظوری کے لیے ایکنک کو بھجوا دیا۔ ۔ دوسرا منصوبہ پاکستان میں انسانی ترقی کے اشاریہ کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ پائیدار ترقی کے اہداف پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے 2995.896 ملین روپے کا منصوبہ پیش کیا گیا جس کو اجلاس نے منظور کر لیا۔افرادی قوت سے متعلق اجلاس میں سندھ کے نوجوانوں کو تعلیم اور روزگار میں با اختیار بنانے کے لیے 600 ملین روپے کا منصوبہ پیش کیا گیا جس کو اجلاس میں منظور کر لیا گیا۔ گورننس کے حوالے سے اجلاس میں کراچی کے مسائل کے حل کے لیے 33600 ملین روپے کا منصوبہ پیش کیا گیا جس کو اجلاس نے مزید منظوری کے لیے ایکنک کو بھجوا دیا گورننس کا دوسرا منصوبہ پاک چین اقتصادی راہداری سپورٹ پراجیکٹ پیش کیا گیا، جس کی لاگت 2618.21 ملین روپے ہے جس کو اجلاس میں منظور کر لیا گیا۔ اس کے علاوہ سی ڈی ڈبلیو پی کے اجلاس میں وزارت آئی ٹی کی جانب سے کراچی کی تین بڑی یونیورسٹیوں میں مصنوعی انٹیلی جنس اور کلاوڈ کمپیوٹنگ کے شعبوں میں 200 طلبا کو تربیت دینے کے لیے 338.522 ملین روپے کی لاگت کا منصوبہ پیش کیا گیا جس کو اجلاس میں منظور کر کیا گیا۔
اجلاس میں توانائی کے 2 منصوبے پیش کیے گئے جس میں پہلا منصوبہ حویلی بہادر شاہ ضلع جھنگ میں 1230 میگا واٹ پر مشتمل پاور پلانٹ کی تعمیر کے لیے 97253.06 ملین روپے مختص کیے گئے جس کو اجلاس نے حتمی منظوری کے لیے ایکنک کو بھجوادیا۔ توانائی کا دوسرا منصوبہ ڈسٹرکٹ قصور بالوکی میں 1230 میگاواٹ کے پاور پلانٹ کی تعمیر کے لیے 94037.63 ملین روپے کی لاگت کا منصوبہ پیش کیا گیا جس کو اجلاس نے مزید منظوری کے لیے ایکنک کو بھجوا دیا۔