لاہور(این این آئی)حکومت کی بہترین پالیسی کی وجہ سے ایل پی جی کی قیمت میں 15روپے فی کلو،180 روپے گھریلو سلنڈر اور 650روپے کمرشل سلنڈر کمی ہو گی جس کا فوری اطلاق ہو گیا ہے،آئندہ بجٹ میں درآمدی ایل پی جی پر ٹیکس لگنے کی صورت میں 30جون کو خیبر سے کراچی تک مکمل شٹرڈان ہڑتال کی جائے گی،ایل پی جی پلانٹ اور ٹرانسپورٹ بند کر کے مکمل
سپلائی لائن کو بند کر دیں گے۔ایل پی جی انڈسٹری ایسوسی ایشن پاکستان کے چیئرمین عرفان کھوکھر نے ایل پی جی درآمد پر پابندی اور نئے بجٹ 2019/2020 میں درآمدی گیس پر نئے ٹیکس کے خلاف پریس کانفرنس کی۔عرفان کھوکھر نے کہا کہ ایل پی جی کوٹہ مافیہ نے دوبارہ گیس کی بلیک مارکیٹنگ کرنے اور غریب صارفین کو سستی گیس مہنگے داموں بیچنے کا پروگرام بنا لیاہے، با اثر شخصیات نئے بجٹ میں درآمدی ایل پی جی پر ٹیکس لگوا کر غریب صارفین سے ماضی کی طرح پیسہ بٹورنا چاہتی ہیں۔ اگر درآمدی ایل پی جی پر کسی بھی قسم کا نیا ٹیکس لگ اتو خیبر سے کراچی تک سپلائی معطل کر دینگے۔ ہم غیر معیاری گیس، ہنڈی، حوالہ اور سمگلنگ کی سخت مخالفت کرتے ہیں، ماہ اپریل میں تافتان باڈر سے آنے والی درآمدی گیس کی مد میں حکومت کوماہانہ 35 کروڑ 40لاکھ جبکہ سالانہ ساڑھے 4ارب کا زرِ مبادلہ جمع ہوا۔ اگر درآمدی گیس پر پابندی لگائی گئی یا نئے ٹیکس کا نفاز ہوا تو ایل پی جی کی قیمت کئی گنا بڑھ جائے گی۔ ایل پی جی ماکیٹنگ کمپنیوں کی تعداد 200ہے جبکہ صرف 30%فیصد بااثر شخصیات کی کمپنیوں کے پاس کوٹہ ہے، اور 80سے 90 فیصد کمپنیوں کا دارومدار ایل پی جی کی امپورٹ پر ہے۔ ایل پی کی قیمتوں میں کمی سے اب ایل پی جی پیٹرول اور ڈیزل کے مقابلے میں % 60فیصد سستی ہو گئی۔