اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پی ٹی ایم کے رہنما محسن داوڑ جنہوں نے گزشتہ روز پاک فوج کی چیک پوسٹ پر بزدلانہ حملہ کروایا، اس حملے کے بعد محسن داوڑ وہاں سے فرار ہو گئے تھے اور ابھی تک مفرور ہیں ان کے بارے میں ذرائع نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ محسن داوڑ افغانستان فرار ہو گئے ہیں، واضح رہے کہ اس حوالے سے حکومت اور پاک فوج کی جانب سے ابھی تک کوئی تصدیق نہیں کی گئی ہے،
واضح رہے کہ پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنماء علی وزیر اور محسن جاوید داوڑ کی سربراہی میں گروہ نے خار کمڑ چیک پوسٹ پر حملہ کیا جس سے پانچ فوجی اہلکار زخمی ہوگئے۔ محسن جاوید داوڑ مجمع کو مشتعل کرنے کے بعد فرار ہوگئے جبکہ علی وزیر کو آٹھ ساتھیوں سمیت حراست میں لے لیا گیا ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پی ٹی ایم کے محسن داوڑ اور علی وزیر کی سربراہی میں ایک گروہ نے خار کمڑ چیک پوسٹ پر حملہ کیا جس سے پانچ فوجی اہلکار زخمی ہوگئے‘ آئی ایس پی آر کے مطابق گروہ کے حملے کا مقصد دہشت گردوں کے سہولت کار کو چھڑانے کیلئے دباؤ ڈالنا تھا علی وزیر کو آٹھ ساتھیوں سمیت حراست میں لے لیا گیا ہے جبکہ حملہ کرنے والے تین افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ دس زخمی ہیں تمام زخمیوں کو آرمی ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے محسن داوڑ مجمع کو مشتعل کرنے کے بعد فرار ہوگئے۔ آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ پاک فوج نے اشتعال انگیزی کے سامنے تحمل کا مظاہرہ کیا۔اس کے علاوہ صوبائی وزیراطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ پشتونوں کے حقوق کے نام پر قومی اداروں کو بدنام کیا جارہا ہے، دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاک فوج اور قبائل نے بے شمار قربانیاں دی ہیں، فاٹا کے عوام کی بحالی اور ان کے نقصانات کا ازالہ کیاجائیگا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شوکت یوسفزئی نے کہا کہ محسن داوڑ اور علی وزیر جیسے لوگ پشتونوں کو اداروں کیخلاف اکسارہے ہیں۔
یہ لوگ بیرونی ایجنڈے پر کار فرما ہیں، پشتونوں کے حقوق کے نام پر قومی اداروں کو بدنام کیا جارہا ہے، ایسے لوگ ہی فاٹا میں امن اور ترقی کا عمل سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاک فوج اور قبائل نے بے شمار قربانیاں دی ہیں، فاٹا کے عوام کی بحالی اور ان کے نقصانات کا ازالہ کیاجائے گا، میرانشاہ واقعہ پرافسوس ہوا ہے، اس واقعے کے بعد پی ٹی ایم کے ورکروں کو شرپسندوں سے ہوشیار رہنا ہوگا۔