اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ پاکستان کا ایٹمی پروگرام بہت محفوظ ہے،پرامن مقاصد کے لئے نیوکلیر ٹیکنولوجی استعمال کرنا پاکستان کا حق ہے، اگر ہمیں ضرورت ہے تو ہم پرامن مقاصد کے لئے بھی ایٹمی دھماکے کریں گے،این پی ٹی پر دستخط کرنا اپنے نیوکلیر اساسے پر طاقتور ممالک کو حکمرانی کے مترادف ہے۔وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے نیوکلیر پاکستان کے نام سے ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ
ورکشاپ کا مقصد نیوکلیر طاقت کے پرامن مقاصد پر روشنی ڈالنی ہے۔ انہوں نے کہاکہ 28 مئی کا یادگار دن دفاعی اہمیت کے ساتھ پاکستان کی ترقی کے لئے بھی بہت اہمیت کا حامل ہے۔وفاقی وزیر ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہاکہ پرامن مقاصد کے لئے نیوکلیر ٹیکنولوجی استعمال کرنا پاکستان کا حق ہے۔انہوں نے کہاکہ طاقتور ممالک ہمیں این پی ٹی پر دستخط کروانا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ این پی ٹی پر دستخط کرنا اپنے نیوکلیر اساسے پر طاقتور ممالک کو حکمرانی کے مترادف ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم نے کوئی نیوکلیر قانون کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی۔ ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہاکہاین ایس جی کا ممبر بننا ہمارا حق ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے پرامن مقاصد کے لئے نیوکلیر ٹیکنولوجی کا صحیح استعمال نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حکومتوں نے بروقت نیوکلیر ٹیکنولوجی کے استعمال پر کام نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ اپنے دفاع کے لئے ہمیں نیوکلیر ہتھیار بنانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ نیوکلیر بجلی گھروں کے لئے سرمایا اور وقت کی بہت ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اب کوئلے سے بجلی بنانا چھوڑ دینا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ حکومت پانچ سال کے لئے آتی ہیں جس کی وجہ سے نیوکلیر پروجیکٹس میں مزید تاخیر ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو پاکستان کی ترقی میں بہت ممالک نے نظر انداز کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں ضرورت ہے تو ہم پرامن مقاصد کے لئے بھی ایٹمی دھماکے کریں گے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ دوسرے ممالک پر ایٹمی پروگرام کو روکنے کی کوشش کرتا ہے۔
ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہاکہ امریکہ کو خود نہیں پتہ تھا کہ کس کہ کہنے پر امریکہ نے جاپان پر ایٹمی بم گرائے۔ انہوں نین کہاکہ روس اور جاپان میں خطرناک ایٹمی حادثے ہوئے۔انہوں نے کہاکہ اس سے پتہ چلتا ہے کہ امریکہ، روس اور جاپان نے اپنے ایٹمی پروگرام کتنا محفوظ ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کا ایٹمی پروگرام بہت محفوظ ہے۔انہوں نے کہاکہ امریکہ نے ایران پر بھی اسی آڑ میں زور ڈالا۔
انہوں نے کہاکہ ہم اپنے صلاحیتوں سے اپنا ایٹمی پروگرام جاری رکھ سکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اگر بھارت این ایس جی کا ممبر بنتا ہے تو ہم پر مزید سختی آئے گی۔انہوں نے کہاکہ یا تو بھارت این ایس جی کا ممبر نہ بنے یا ہمیں بھی بننا پڑے گا۔انہوں نے کہاکہ ہم نے چین کے ویٹو پاور کا زیادہ ساتھ لیا، وزرات خارجہ نے کم اقدامات کئے۔ ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہاکہ ہم نیوکلیر ٹیکنالوجی کا مزید استعمال کریں گے۔