اسلام آباد (این این آئی) وفاقی وزیر مواصلا ت مراد سعید نے کہا ہے کہ شمالی وزیرستان کے علاقہ میں بویہ واقعہ کی فوٹیجز موجود ہیں،پہلے دیکھا جائے کہ فوجی چیک پوسٹ پر حملہ کیوں کیا گیا؟ شمالی وزیرستان میں دھرنا دیا جارہا تھا،کچھ افراد کو رہا کرنے پر بات ہوگئی،پھر اسلام آباد سے ایک رکن قومی اسمبلی کا فون گیا،فون میں کہا گیا مسلح ہوکر چیک پوسٹ پر حملہ کردو،پھر کچھ لوگوں کی جانیں چلی گئیں، محمود خان اچکزئی اور محسن داوڑ تو سرحد پر خاردار تاریں لگانے کے خلاف تھے،
بلاول بھٹو کو بتایا چاہتا ہوں کہ راؤ انوار تمہارے باپ کا بہادر بچہ ہے،،بتاؤں کون کون کس کس کو کہاں کہاں ملتا رہا؟محسن داوڑ صاحب جواب دیں ورنہ آپ کو بے نقاب کردوں گا۔ پیر کو وفاقی وزیر مراد سعید نے شمالی وزیرستان واقعہ پر کہاکہ گزشتہ روز جو واقعہ ہوا فوٹیجز موجود ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ پہلے دیکھا جائے کہ فوجی چیک پوسٹ پر حملہ کیوں کیا گیا؟ انہوں نے کہاکہ شمالی وزیرستان میں دھرنا دیا جارہا تھا کچھ افراد کو رہا کرنے پر بات ہوگئی،پھر اسلام آباد سے ایک رکن قومی اسمبلی کا فون گیا،فون میں کہا گیا مسلح ہوکر چیک پوسٹ پر حملہ کردو،پھر کچھ لوگوں کی جانیں چلی گئیں۔انہوں نے کہاکہ 2009میں کس کی حکومت تھی جب شمالی وزیرستان کا آپریشن ہوا حکومت کس کی تھی۔انہوں نے کہا کہ نقیب اللہ محسود کے قاتلوں کے ساتھ کون بیٹھا تھا۔انہوں نے کہاکہ 2009 میں پی پی پی حکومت تھی فوج نے علاقہ کلیئر کیا پھر حکومت نے ترقی کیوں نہ دی۔انہوں نے کہاکہ ہم نیٹو سپلائی روکنے کیلئے دھرنے دے رہے تھے محسن داوڑ ڈرون حملوں کی حمایت کررہا تھا۔مراد سعید نے کہاکہ محمود خان اچکزئی اور محسن داوڑ تو سرحد پر خاردار تاریں لگانے کے خلاف تھے،ہر بار ہمارے ملک میں افغانستان سے را اور این ڈی ایس کے گٹھ جوڑ سے دہشتگردی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم بھارتی جہاز گرا رہے تھے اور یہاں ایک پارٹی کا لیڈر بھارتی موقف بیان کررہا تھا۔ انہوں نے کہاکہ ان سب کا
احتساب کرنا ہوگا جنہوں نے فاٹا کو ترقی نہ دی۔مراد سعید نے کہا کہ بلاول بھٹو کو بتایا چاہتا ہوں کہ راؤ انوار تمہارے باپ کا بہادر بچہ ہے،نقیب اللہ کی شہادت کے بعد ہی پی ٹی ایم بنی تھی۔ مرادسعید نے کہاکہ محسن داوڑ بتائیں طاہر داوڑ کی لاش این ڈی ایس سربراہ امتیاز وزیر نے کیوں کہا کہ لاش محسن داوڑ کو دوں گا،بتاؤں کون کون کس کس کو کہاں کہاں ملتا رہا؟محسن داوڑ صاحب جواب دیں ورنہ آپ کو بے نقاب کردوں گا۔بعد ازاں قومی اسمبلی کا اجلاس (آج) منگل کو دوپہر دو بجے تک ملتوی کر دیا۔