پشاور(آن لائن)نئے مالی سال 2019-20کے بجٹ میں سٹامپ ڈیوٹی، انتقالات، موٹر وہیکل رجسٹریشن، پراپرٹی ٹیکس، موٹر بارگین سنٹرز اور ہو ٹلز پر عائد سیلز ٹیکس اور پروفیشنل ٹیکسوں کی شرح میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے آج صوبائی کابینہ کے اجلاس میں اس کی ممکنہ طور پر منظوری دیدی جائیگی
صوبائی کابینہ کا اہم اجلاس آج طلب کیا جکا چکا ہے مختلف صوبائی ٹیکسز میں دو سے دس فیصد تک اضافہ کی تجاویز دی گئی ہیں۔ بیوٹی پارلرز، ڈاکٹروں، پیرا میڈیکل کے کلینکس، لیبارٹریوں، جوس شاپس، جیولرز کی دکانوں پر ٹیکس لگانے اور اضافہ کی تجاویز دی گئی ہیں۔ حال ہی میں صوبے میں شادی ہالوں پر بھی ٹیکسز لگا دیئے گئے ہیں۔ نئے مالی سال کے بجٹ میں نئے ٹیکسز لگانے کی تجاویز مختلف صوبائی محکموں کی جانب سے دیدی گئی ہے۔ بیشتر محکموں کی جانب سے ذرائع کے مطابق ٹیکسوں میں رد و بدل کرنے، نئے ٹیکس لگانے جبکہ بعض ٹیکسوں میں اضافہ کرنے کی تجاویز دی گئی ہے۔ نئے مالی سال کے بجٹ میں متعدد نئی خدمات پر ٹیکس لگانے کافیصلہ کیا ہے۔ ذرائع نے بتا یا ہے کہ سٹامپ ڈیوٹی، انتقالات کے علاوہ محکمہ ایکسائز، محکمہ مال کے مختلف ٹیکسز میں 2فیصد سے 10فیصد تک اضافہ کی تجاویز دی گئی ہیں۔ بیوٹی پارلرز کو بھی ٹیکس نیٹ میں لگانے کی تجاویز دی گئی ہیں۔ ٹیکس نیٹ میں اضافہ کے لئے اور صوبے میں اصلاحات کے پیش نظر ٹیکسز کا نیٹ ورک میں اضافہ کیا جارہاہے۔ ڈاکٹروں، پرائیویٹ پریکٹس کرنے والے عملے، لیبارٹریوں پر بھی ٹیکس عائد کرنے کی تجاویز دی گئی ہیں۔ نئے مالی سال 2019-20کے بجٹ میں سٹامپ ڈیوٹی، انتقالات، موٹر وہیکل رجسٹریشن، پراپرٹی ٹیکس، موٹر بارگین سنٹرز اور ہو ٹلز پر عائد سیلز ٹیکس اور پروفیشنل ٹیکسوں کی شرح میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے