لاڑکانہ(نیوز ڈیسک) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نے کہا ہے ہماری پارٹی وفاق کی طرف سے صحت، گیس اور پانی کے معاملے پر زیادتی برداشت نہیں کرے گی اور اگر دوبارہ ون یونٹ بنانے کی کوشش کی گئی تو دیوار بن کر کھڑے ہوں گے۔لاڑکانہ میں چلڈرن اسپتال آمد پر ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ
ہم نے سندھ کے عوام کے پیسے سے اسپتال بنائے ہیں یہ(حکومت) خود نہیں بنا سکتی تو سندھ کے اسپتال چھین رہے ہیں۔بلاول بھٹو نے کہ ہم کسی سے بھیک نہیں مانگتے اپنا حق مانگتے ہیں،ملک کے چولہے سندھ کی گیس سے چلتے ہیں ہم این ایف سی ایوارڈ سے صوبے کے عوام کا حق مانگتے ہیں، حکومت سندھ کا پانی کا حصہ بھی نہیں دے رہی اور اس طرح یہاں کے عوام کو معاشی طور پر ختم کیا جارہا ہے۔چیئرمین نے کہا کہ اگر وفاقی حکومت نے تین اسپتالوں کے امور سنبھالنے کا نوٹیفکیشن واپس نہ لیا تو اپنا حق لینے کے لیے سندھ کی عوام کے ساتھ اسلام آباد پہنچیں گے۔لاڑکانہ میں ایڈز کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ تعداد واقعی پریشان کن ہے لیکن اسے ایمرجنسی کی صورتحال نہیں کہا جاسکتاحکومت جان بوجھ کر ایڈز کے بارے میں خوف پھیلا رہی ہے ایسے میں میڈیا کو بھی ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ایڈز لا علاج نہیں ہے اسے لاعلاج سمجھنا غلط ہے اس موقع پر ایک صحافی نے سوال کیا کہ لاڑکانہ میں بچوں کا ماہر ڈاکٹر کیوں نہیں ہے؟چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو اس سوال کا کوئی جواب نہ دے سکے اور پریس کانفرنس چھوڑ کر چلے گئے۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نے کہا ہے ہماری پارٹی وفاق کی طرف سے صحت، گیس اور پانی کے معاملے پر زیادتی برداشت نہیں کرے گی اور اگر دوبارہ ون یونٹ بنانے کی کوشش کی گئی تو دیوار بن کر کھڑے ہوں گے۔لاڑکانہ میں چلڈرن اسپتال آمد پر ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم نے سندھ کے عوام کے پیسے سے اسپتال بنائے ہیں یہ(حکومت) خود نہیں بنا سکتی تو سندھ کے اسپتال چھین رہے ہیں۔