اسلام آباد (آن لائن) چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کو جنسی سکینڈل میں پھنسانے والے فاروق نول کا تعلق پنجاب کے ضلع جھنگ سے ہے جس کی تعلیم میٹرک ہے۔ جنسی سکینڈل منظر عام پر آنے کے بعد فاروق نول کی شہرت پوری دنیا میں پھیل گئی ہے تاہم اس کے خاندان جو جھنگ کے گرد نواح میں رہائش پذیر ہے نے اس سے مکمل لاتعلقی کا اعلان کیا ہے۔ جھنگ میں نول خاندان ہمیشہ سے مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث رہا ہے،
پورے ضلع میں جرائم کے لحاظ سے تھانہ موچی والا جہاں فاروق نول کا تعلق ہے سرفہرست ہے۔ میٹرک پاس کرنے کے بعد فاروق نول نے مجرمانہ زندگی شروع کی اور اپنی سرگرمیوں کا مرکز اسلام آباد منتقل کیا، فاروق نول اسلام آباد اور راولپنڈی میں گزشتہ پندرہ سال سے مقیم ہے اور درجنوں ماڈل گرلز کے تعلقات استوار کر رکھے ہیں ابتدا میں لڑکیوں کو ماڈل گرلز بنانے کے لئے اخبارات میں انٹرویو چھاپتا تھا بعد میں انہیں اپنے مقاصد کیلئے استعمال کرنا اس کا مشغلہ تھا اس کی رہائش پاک پی ڈبلیو ڈی کالونی اسلام آباد تھی جہاں اس نے ایک خاتون پولیس افسر کی کوٹھی پر قبضہ کر رکھا ہے، فاروق نول کے خاندان کے اہم افراد میں پارلیمنٹ انسٹیٹیوٹ کے سابق ڈائریکٹر ظفر اللہ خان بھی جن کا رضا ربانی اور آصف زرداری سے بے تکلفانہ تعلق ہے، فاروق نول کا ایک قریبی رشتہ دار پروفیسر ملا خان حیدری بھی ہے جو جھنگ میں لوگوں کو جعلی ڈگریاں بنوا کر دینے کا دھندا کرتا ہے،پروفیسر ملا خان حیدری امراء طبقہ کے نالائق نوجوانوذں کو بی اے اور ایم اے کے امتحانات میں پاس کرانا بھی مشغلہ ہے، یہ مجرم پروفیسر آج کل ڈائریکٹر کالج سرگودھا ہے جھنگ کے ابتدائی مالک نول خاندان تھا جس کو سیال خاندان نے شکست دے کر شہر میں قبضہ کیا تھا اب نول خاندان جھنگ شہر کے گرد نواح کے گاؤں دیہاتوں میں رہائش پذیر ہے، فاروق نول بنیادی طو رپر غریب خاندان سے تعلق رکھتا ہے اور غربت مٹانے کے لئے اس نے مکروہ دھندا شروع کر رکھا ہے اور کروڑوں روپے کمائے ہیں لیکن اس کے گھر کی حالت اب بھی وہی ہے۔