کراچی (این این آئی) ملک بھر کے موبائل اسمگلروں اور مارکیٹ ڈیلروں نے پی ٹی اے کے اقدامات کا توڑ نکال لیا۔ ٹریول ایجنٹوں کے ذریعے بیرون ملک سفر کرنے والے شہریوں کے کوائف استعمال کرکے ہزاروں اسمگل شدہ موبائل کھلوائے جارہے ہیں، جس کے ذریعے ملکی اداروں کی آنکھوں میں دھول جھونکی جارہی ہے بلکہ قومی خزانے کو کسٹم ڈیوٹی اور ٹیکس کی مد میں بھی بھاری نقصان پہنچایا جارہا ہے۔
کسٹم حکام نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ وہ اس معاملے پر کام کر رہے ہیں اور جلد ہی اس نیٹ ورک سے جڑے ملزمان کو گرفتار کر لیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کی جانب سے ملک میں فروخت ہونے والے تمام موبائلز کے لیے پی ٹی اے کی رجسٹریشن لازمی قرار دیے جانے کے بعد موبائل فونز کے اسمگلروں اور موبائل مارکیٹوں کے ڈیلروں نے نیا طریقہ واردات تلاش کر لیا ہے۔ ایجنٹوں کے ذریعے بیرون ملک سفر کرنے والے شہریوں کے کوائف استعمال کرکے ہزاروں اسمگل شدہ موبائل کی فری رجسٹریشن کروائی جارہی ہے جس کے ذریعے نہ صرف اسمگل شدہ موبائل کو ملکی اداروں کی آنکھوں میں دھول جھونک کر قانونی حیثیت دلوائی جارہی ہے اور دوسری جانب قومی خزانے کو کسٹم ڈیوٹی اور ٹکیس کی مد میں بھی بھاری نقصان پہنچایا جارہا ہے۔ ذرائع کے بقول اس وقت پی ٹی اے کی رجسٹریشن کے بغیر فروخت ہونے والے موبائلز کو بند کرنے کے لیے پی ٹی اے کے حکام تیزی سے کام کر رہے ہیں تاکہ ملک میں اسمگل شدہ موبائل فون کی خرید و فروخت روکی جا سکے، تاہم کراچی، اسلام آباد اور لاہور سمیت دیگر ایئرپورٹ سے دبئی ملائیشیا اور سنگاپور وغیرہ سے موبائل اسمگل کر کے لانے والے موبائل ڈیلروں کا کام روکا نہیں جاسکا ہے کیونکہ انہوں نے اسمگل شدہ موبائلوں کو کھیپیوں کی جعلسازی سے پی ٹی اے سے رجسٹرڈ کروانا شروع کر دیا ہے۔