اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال پر الزام لگانے والا گروہ بے نقاب ہونے لگا، چیئرمین نیب پر الزام لگانے والی طیبہ اور اس کے شوہر کی ایک ویڈیو منظر عام پر آ گئی ہے، اس ویڈیو میں طیبہ اور اس کا خاوند رقم نہ دینے پر شہری کو تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں، ایک نجی ٹی وی چینل چیئرمین نیب پر الزام لگانے والے گروہ کی تھانے میں شہری پر تشدد کی ویڈیو سامنے لے آیا۔
چار ماہ قبل طیبہ اور اس کے خاوند نے فاروق نے ایک شہری کو چنیوٹ سے اغوا کیا اور وہاں پر ایک مقامی تھانے میں لے جا کر اسے تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ ٹی وی ذرائع کے مطابق سردار اعظم رشید کے ساتھ بھی ان لوگوں نے فراڈ کیا ہے، دھوکہ دہی سے ان سے ان لوگوں نے 24 لاکھ روپے لیے تھے، سردار اعظم رشید نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ چنیوٹ میں ایک شخص کو ان لوگوں نے باہر بھجوانے کا جھانسہ دیا لیکن اس نے پیسے نہ دیے تو اس کے بعد ان لوگوں نے اسے اغوا کیا، نجی ٹی وی چینل نے اغوا کرنے اور تشدد کی ویڈیو جاری کر دی ہے۔ ان کے ساتھ ایس ایچ او اور ڈی پی او تک ملوث ہیں، ذرائع نے انکشاف کیا کہ مقامی ایم پی اے بھی ان کے ساتھ ملوث ہے اور یہ ایک بین الاقوامی گروہ ہے اور مطالبہ کیا گیا کہ ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔ دوسری جانب نیب نے چیئرمین نیب اور خاتون کی آڈیو ویڈیو تنازع خبر کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ یہ خبر جھوٹ پر مبنی ہیں یہ بلیک میلر کا گروپ ہے جس کا مقصد نیب اور چیئرمین نیب کی ساکھ کومجروح کرنا ہے نیب کی جانب سے جاری بیان کے مطابق نجی ٹی وی پر چیئرمین نیب کے حوالے سے چلنے والی خبر میں کوئی صداقت نہیں یہ خبر من گھڑت اور جھوٹ پر مبنی ہے یہ بلیک میلر گروپ نیب اور چیئرمین نیب کی ساکھ کو مجروح کرنا چاہتا تھا نیب نے تمام دباؤ کے باوجود بلیک میلر گروپ کے دو افراد کو گرفتار کیا اور ریفرنس کی منظوری دی نیب کے مطابق اس بلیک میلر گروپ کے خلاف ملک کے مختلف حصوں میں 42 ایف آئی آرز درج ہیں جن میں بلیک میلنگ‘ اغواء برائے تاوان‘ عوام کو لوٹنے‘ جعلی افسر بن کر سرکاری اور پرائیویٹ افراد کو بلیک میل کرکے کروڑوں روپے لوٹنے کے مقدمات شامل ہیں۔