لاہور(آن لائن) سابق وزیر اعظم نواز شریف نے پارٹی رہنماؤں کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پیچھے ہٹنے والا نہیں میرے بیانیہ کو گلی گلی اور گھر گھر پہنچا دو،مشکل گھڑی میں ساتھ دینے والے کارکن میرا اثاثہ ہیں،پارٹی چھوڑ کر جانے والوں کیلئے اب کوئی جگہ نہیں،معلوم نہیں کس جرم میں آج جیل میں ہوں،ماضی میں آمروں نے بہت سے کیسز بنائے لیکن ایک روپے کی کرپشن ثابت نہیں کر سکے۔ جمعرات کے روز پارٹی کی سینئر رہنماؤں نے اڈیالہ جیل میں سابق وزیر اعظم نواز شریف سے
ملاقات کی،جس میں مریم نواز، شاہد خاقان عباسی، خواجہ آصف، مشاہد اللہ خان، رانا ثنااللہ، رانا مشہود،کیپٹن ریٹائرڈ صفدر، کھیئل داس کوہستانی، خرم دستگیر، مخدوم جاوید ہاشمی اوردیگر پارٹی رہنما شامل تھے، مخدوم جاوید ہاشمی اپنے پارٹی قائد سے ملنے کے لیے موٹر سائیکل کے ذریعے جیل آئے،پارٹی رہنماؤں نے اپنے قائد سے ان کی صحت سے متعلق دریافت کیا جس پر نواز شریف نے شعر پڑھ کر جواب دیا۔”غالب ہمیں نہ چھیڑ کہ پھر جوش اشک سے“۔۔“بیٹھے ہیں ہم تہیہ طوفاں کیے ہوئے“پارٹی رہنماؤں نے قائد کو داد دی، حوصلے بلند ہشاش بشاش دیکھ کر خوشی کا اظہار کیا۔اس موقع پر نواز شریف نے کہاہے کہ جو ایک دوست نے مجھے کہا کہ جو پارٹی چھوڑ گئے انہیں واپس لے آئیں۔میں نے جواب دیا کہ جو مشکل وقت میں ساتھ چھوڑ جائے انہیں واپس نہیں لیں گے، اب پارٹی میں انکی کوئی جگہ نہیں اور وہ کبھی ہمارے قافلے میں شامل نہیں ہوسکیں گے،جو میرے ساتھ استقامت کیساتھ کھڑا ہے مستقبل انہی کا ہی ہے۔نواز شریف نے پارٹی رہنماؤں سے استفسار کیا کہ کسی کو معلوم ہے کہ مجھے جیل میں کس وجہ سے رکھا گیا ہے؟ جب کوئی کرپشن نہیں کی تو کوئی بتائے کس کیس میں جیل میں رکھا ہوا ہے؟2بار وزیر اعلی اور 3 بار وزیر اعظم رہا ہوں کسی قسم کی بدعنوانی نہیں کی،بہت سے الزامات لگے لیکن آج تک ایک روپیہ کی کرپشن ثابت نہیں ہوسکی۔
ماضی میں بھی آمروں نے بہت سے کیسز بنائے لیکن سب جھوٹ ثابت ہوا۔وزیراعظم کی کرسی پر بیٹھا رہا ایک مقدمہ اس کرسی پر بھی بنا دیں،نواز شریف نے پارٹی رہنماں کو عوام سے بھی مسلسل رابطہ رکھنے کی ہدایت کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گھر گھر پاکستان مسلم لیگ ن کا بیانیہ پہنچا دو نواز شریف پیچھے ہٹنے والا نہیں ہے۔ سابق وزیراعظم نے ملاقات کے دوران لیگی رہنماوں کو صوبے میں جلد از جلد تنظیم سازی کا عمل یقنی بنانے کی ہدایت بھی کی اور کہا ہے کہ مخلص کارکنان کو عہدے دئیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ عہدہ دیتے وقت کسی کی سفارش نہ مانیں، پارٹی کو فعال کرنے کا ٹاسک صدر مسلم لیگ ن پنجاب رانا ثناء اللہ کو سونپا گیا ہے۔