ہفتہ‬‮ ، 20 ستمبر‬‮ 2025 

حکومت نے سیکرٹری خزانہ کو فارغ کردیا ،یونس ڈھاگہ کی جگہ کسے اس بڑے عہدے پر نواز دیا گیا؟جانئے

datetime 23  مئی‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک) سرمایہ کاری بورڈ (بی او آئی) کے چیئرمین ہارون شریف نے گزشتہ روز  استعفیٰ وزیر اعظم کو بھجوا دیا جس کے بعد آج سیکریٹری خزانہ یونس ڈھاگا کو بھی عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ان کی جگہ سیکرٹری کابینہ ڈویژن نوید کامران بلوچ کو سیکرٹری خزانہ لگا دیا گیا۔

نجی ٹی وی کے مطابق بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے مذاکرات کے معاملے پر وزیراعظم کے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ اور سیکریٹری خزانہ یونس ڈھاگا کے درمیان اختلافات پیدا ہوئے تھے۔ یونس ڈھاگا کا ماننا ہے کہ مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ نے پاکستان کے لیے نامناسب معاہدے پر مذاکرات کیے۔مشیر خزانہ اور سیکریٹری خزانہ کے درمیان اختلافات آئی ایم ایف سے مذاکرات کے آخری مرحلے میں پیدا ہوئے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ سابق وزیر خزانہ اسد عمر کی زیرِ صدارت ٹیم، جس میں یونس ڈھاگا بھی شامل تھے، اس میں آئی ایم ایف پروگرام کو آسان بنایا گیا تھا۔دوسری جانب حفیظ شیخ پروگرام کو ‘ فرنٹ لوڈڈ ‘ چاہتے ہیں جس کا مطلب یہ ہے مشکل اصلاحات کو طویل عرصے کے بجائے پہلے مکمل کرنا چاہتے ہیں۔اسی وجہ سے مشیر خزانہ اور سیکریٹری خزانہ میں اختلافات پیدا ہوئے اور آئی ایم پروگرام طے ہونے سے قبل آخری چند مراحل میں یونس ڈھاگا نے کوئی کردار بھی ادا نہیں کیا۔اس کے ساتھ ہی سرمایہ کاری بورڈ کے چیئرمین ہارون شریف نے میڈیا کو بتایا کہ ان کے استعفے کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ حکومت نے ایک نئی اقتصادی ٹیم تشکیل دی، جس کی تمام تر توجہ آئی ایم ایف پر مرکوز تھی اور گزشتہ مہینوں میں ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ میں کیے جانے والے اقدامات پر اس ٹیم کی توجہ مرکوز نہیں تھی۔

ہارون شریف کا کہنا ہے کہ کئی مہینوں کی جدوجہد کے بعد اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری سے متعلق مذاکرات فیصلے سے قبل حتمی مراحل میں داخل ہوگئے ہیں لیکن نئی اقتصادی ٹیم کی تعیناتی اور آئی ایم ایف سے مذاکرات کی وجہ سے میرے کام پر توجہ نہیں دی جارہی۔ انہوں نے کہا کہ ‘سرمایہ کار انتظار نہیں کرتے، اگر پاکستان نہیں تو وہ کسی دوسری جگہ چلے جائیں گے۔ہارون شریف نے کہا کہ ان کا خیال ہے کہ برے نتائج کے لیے ذمہ دار ٹھہرائے جانے سے قبل استعفیٰ دینے کا یہ صحیح وقت ہے۔سرمایہ کاری بورڈ پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت خصوصی اقتصادی زونز کی معاونت کرنے والے اداروں میں سے ایک ہے۔ہارون شریف نے ‘کاروباری میں آسانی’ سے متعلق پاکستان کی درجہ بندی میں بہتری کو ترجیح دی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی، فود پروسیسنگ، ٹیکسٹائل اور سیاحت کے شعبوں میں سرمایہ کاری پر توجہ مرکوز کی۔

موضوعات:



کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…