کراچی (این این آئی) پیپلز پارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ اپوزیشن کی افطار پارٹی سے حکومت پریشان ہوگئی ہے۔ہم حکومت کو گرانے کی نہیں بلکہ سیدھے راستے پر لانے کی کوشش کررہے ہیں۔حکومت نے خود تسلیم کیا کہ وہ ناکام ہوئی، ڈالر کی قیمت بڑھ گئی ہے، مہنگائی کا طوفان آگیا ہے، پہلے بجٹ بنانے میں ہمیں آئی ایم ایف تجاویزدیتی تھی، اب آئی ایم ایف ہی پورا بجٹ بنارہی ہے، پارلیمنٹ کو بتایا جائے کہ آئی ایم ایف کے پاس کیا گروی رکھا گیا ہے۔علیم خان کی ضمانت پر
رہائی سے عمران خان اور نیب کا گٹھ جوڑ بے نقاب ہو گیا، اگر یہ گٹھ جوڑ نہیں تو شرجیل میمن کو 2 سال سے ضمانت کیوں نہیں ملی، دکھاوے کے لیے عبدالعلیم خان کی قربانی دی گئی۔وہ منگل کو سندھ اسمبلی بلڈنگ میں صحافیوں سے بات چیت کررہے تھے۔سید خورشید شاہ نے کہا کہ جمہوریت میں اپوزیشن کی بیٹھک ہوتی رہتی ہے لیکن اپوزیشن کی ایک افطار پارٹی سے حکومت پریشان ہوگئی ہے، افطارپارٹی میں آئندہ کے لیے لائحہ عمل بنایا ہے۔ اگر ملکی مسائل پر بات نہ کریں تو عوام ہمارا احتساب کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں بڑھتی مہنگائی رکنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ ڈالر کی قیمت دن بدن اوپر جارہی ہے۔ ہم نے اتنی ہریشانی 31 سال کی سیاست میں نہیں دیکھی ہے۔حکومت نے خود تسلیم کیا کہ وہ ناکام ہوئی، ڈالر کی قیمت بڑھ گئی ہے، مہنگائی کا طوفان آگیا ہے، پہلے بجٹ بنانے میں ہمیں آئی ایم ایف تجاویزدیتی تھی، اب آئی ایم ایف ہی پورا بجٹ بنارہی ہے، پارلیمنٹ کو بتایا جائے کہ آئی ایم ایف کے پاس کیا گروی رکھا گیا ہے۔کیا سیاستدان کو یہ بھی حق نہیں کہ وہ حکومت کو یہ کہے کہ آپ کی نااہلی سے آج یہ حال ہوا ہے ۔ ملک میں پارلیمنٹ موجود ہے۔اس میں آئیں بیٹھیں اور ان کو اعتماد میں لے کر بتائیں کہ ہو کیا رہا ہے۔سید خورشید شاہ نے کہا کہ لوگ مہنگائی سے تباہ اور مررہے ہیں لوگوں میں برداشت کی سکت نہیں۔ ہمارے اندر لاکھوں لوگوں کو بیروزگار کرنے
کی سکت نہیں ہم بھی ووٹ لیکر آئے ہیں۔ملک میں لوگ رمضان کی وجہ سے خاموش ہیں۔ورنہ ہر کونا ڈی چوک بن جائے گا۔ ہم روزے کا احترام کررہے ہیں رمضان کے بعد ہم تحریک کا آغاز کریں گے۔میڈیا کے حالات سے ہی انداہ لگالیں کہ لوگ کس قدر پریشان ہیں۔ ہم حکومت گرانے نہیں سیدھے راستے پر لانے کی کوشش کررہے ہیں۔ نیب چیئرمین کو میرا مشورہ اورگذارش ہے کہ ان کو اس قسم کی پریس کانفرنس کرکے سیاست کا حصہ نہیں بننا چاہیے۔ خان کی ضمانت پر رہائی سے عمران خان اور
نیب کا گٹھ جوڑ بے نقاب ہو گیا، اگر یہ گٹھ جوڑ نہیں تو شرجیل میمن کو 2 سال سے ضمانت کیوں نہیں ملی، دکھاوے کے لیے عبدالعلیم خان کی قربانی دی گئی۔ جتنے الزامات عبدالعلیم خان پر ہیں اس سے آدھے بھی شرجیل میمن پر نہیں ہوں گے لیکن تحریک انصاف کو انصاف نہیں ملے گا تو اور کس کو ملے گا، انہوں نے کہا کہ خان صاحب تو مودی سے امید لگائے بیٹھے ہیں
وہ کشمیر کا مسئلہ حل کریگا۔ ان کے پیچھے تو کوئی اور بیٹھا ہے۔خورشید شاہ نے کہا کہ ہم نے کے پی کو حق، این ایف سی اور کیا کیا نہیں دیا گندم میں ملک کوکو خود کفیل بنایا جبکہ عمران حکومت نے صرف گالم گلوچ کے علاوہ ملک کو کیا دیا ہے؟: عمران خان تیل نکلنے اور نوکریوں کی بات کررہے ہیں جبکہ اصل صورت حال یہ ہے کہ عوام کا تیل نکل رہا ہے۔