اسلام آباد(نیوز ڈیسک) محکمہ موسمیات اور ماہرین فلکیات کا کہنا ہے کہ شوال کا چاند 4 جون کو نظر آنے کا امکان ہے، اس طرح عید بروز بدھ پانچ جون کو ہونے کا قوی امکان ہے۔ حکومت کی جانب سے عید پر تین چھٹیاں دی جاتی ہیں، اس طرح 7 جون تک چھٹیاں ہوں گی اور اس طرح 8 اور 9 جون کو ہفتہ اور اتوار کی چھٹی بھی ساتھ مل جاتی ہے، اس طرح سرکاری ملازمین کو پانچ چھٹیاں ملنے کا بھی قوی امکان ہے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے مولانا منیب الرحمن اور مفتی پوپلزئی کو چاند دیکھنے کی دعوت دیدی ہے، سائنسی طریقے سے چاند دیکھنے کا یہ آسان طریقا ہے،چاند کو دیکھنے کیلئے پاپڑ بیلنے کی ضرورت نہیں۔ پیر کو ٹوئٹر پر اپنے بیان میں وفاقی وزیر نے کہاکہ مولانا منیب الرحمان اور مفتی پوپلزئی کو چاند دیکھنے کی دعوت دیدی ہے۔انہوں نے کہاکہ مفتی منیب الرحمان اور مفتی شھاب پوپلزئی آئیں اور دیکھیں کہ چاند کیسے گردش کرتا ہے۔فواد چوہدری نے کہاکہ سائنسی طریقے سے چاند دیکھنے کا یہ آسان طریقہ ہے،چاند کو دیکھنے کیلئے پاپڑ بیلنے کی ضرورت نہیں۔ واضح رہے کہ وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے ماہرین نے چاند کی رویت کے لئے سائنسی بنیادوں پر قمری کیلنڈر تیارکرلیا۔ وزیرسائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے رمضان المبارک سے ایک روز قبل ہی اپنے بیان میں کہا تھا کہ عید اور رمضان کے چاند پر 36 سے 40 لاکھ خرچ کرنا کہاں کی عقلمندی ہے، چاند دیکھنے کے لیے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانا چاہیے،10 سال کا کیلنڈر بن جائے توغیرضروری اخراجات اور تنازعات سے بچ جائیں گے، جس کے بعد وفاقی وزیر نے قمری کلینڈر کی رمضان میں ہی تکمیل کا وعدہ کیا تھا۔وفاقی وزیرسائنس اور ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے آج ایک بار پھر سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر کہا تھا کہ مفتی منیب الرحمن اور شہباب الدین پوپلزئی کو دعوت بھجوا رہے ہیں، دونوں علما کرام تشریف لائیں اور خود دیکھیں چاند کیسے گردش کرتا ہے،
چاند کے اصل مقام کے تعین کے لئے کوئی پاپڑ بیلنے کی ضرورت نہیں۔وفاقی وزیر کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے ماہرین نے سائنسی بنیادوں پر قمری کیلنڈر تیارکرلیا ہے اور یہ کلینڈر 5 سال کے لئے تیار کیا گیا ہے اور ہر 5 سال بعد اس کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔ قمری کیلنڈر کے حوالے سے اسلامی نظریاتی کونسل سے رائے لینے کے لئے رابطہ کیا ہے اور انہیں کیلنڈر کے حوالے سے آگاہ کر دیا گیا ہے جب کہ ان سے کہا ہے کہ مفتی منیب الرحمان اور مفتی شہباب پوپلزئی کو بلا کر ان کی بھی رائے لی جائے۔وفاقی وزیر نے کہا ہے کہ کیلنڈر جاری کرنے سے پہلے علماء سے مشاورت کی جائے گی، اور اسلامی نظریاتی کونسل کی رائے کے بعد قمری کیلنڈر منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کو بھجوایا جائے گا، کوشش ہے کہ ماہ رمضان میں ہی قمری کیلنڈر جاری کردیں۔