اسلام آباد(آن لائن) وفاقی وزیر منصوبہ بندی خسرو بختیار نے کہا ہے کہ گزشتہ حکومتوں سے ملنے والے خسارے اور ضروریات پوری کرنے کے لئے ہر سال 12 ارب ڈالر درکار ہیں۔ جو قرضہ دیتا ہے وہ واپسی کی گارنٹی بھی لیتا ہے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے بعد بڑا بریک تھرو ہوا ہے معاشی اصلاحات کا دور شروع ہو گا جبکہ عالمی مالیاتی ادارے پاکستان کو مستحکم معیشت کے نظر سے دیکھیں گے اتوار کے روز نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے خسرو بختیار نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے بعد بڑا بریک تھرو ہوا ہے
آئی ایم ایف کے پروگرام سے معاشی اصلاحات کا دور شروع ہو گا گزشتہ حکومتوں کی ناقص پالیسیوں سے ملنے والے خسارے اور ملک کی ضروریات پوری کرنے کے لئے ہر سال 12 ار ب ڈالر درکار ہیں حکومت کی اولین ترجیح تھی کہ متوسط اور غریب طبقے پر کم سے کم بوجھ ڈالا جائے تا ہم جو ادارے قرضہ دیتے ہیں وہ اس کی واپسی کی یقین دہانی بھی چاہتے ہیں آئی ایم ایف پروگرام ملنے کے بعد ایشین ڈیویلپمنٹ بنک اور عالمی بینک جیسے بڑے ادارے پاکستان کو مستحکم معیشت کی نظر سے دیکھیں گے۔