لاہور(سی پی پی )ینگ ڈاکٹرزنے دھماکے کے باعث میو اسپتال میں احتجاج ختم کردیا۔تفصیلات کے مطابق ینگ ڈاکٹرز کا احتجاج کئی روز سے جاری تھا۔ لاہور سمیت پنجاب بھر کے سرکاری ٹیچنگ ہسپتالوں کی سرکاری حیثیت ختم کرنے کے سلسلے میں پنجاب اسمبلی سے منظور کروائے جانے والے مسودہ قانون ایم پی آئی کے خلاف ینگ ڈاکٹروں کا احتجاج جاری رہا تھا۔
ڈاکٹروں سمیت نرسوں اور پیرا میڈیکس سٹاف نے سرکاری ہسپتالوں کی او پی ڈی کا بائیکاٹ کرتے ہوئے کام بند کر دیا تھا۔جس کے باعث او پی ڈی میں علاج معالجہ کے سلسلے میں آنے والے مریض ذلیل و خوار ہو کر رہ گئے۔ تاہم آج صبح لاہور میں داتا دربار کے قریب خود کش دھماکہ ہوا جس میں 8افراد شہید ہو گئے ہیں اور درجنوں افراد زخمی ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے جب کہ عملے کی چھٹیاں بھی منسوخ کر دی گئی ہیں۔جب کہ ینگ ڈاکٹرز نے اسپتال میں کام کرنا شروع کر دیا ہے۔خیال رہے داتا دربار کے قریب ہونے والے خودکش دھماکے میں اب تک 8 افراد شہید ہو چکے ہیں جن میں 5 پولیس اہلکار شامل ہیں۔اس حوالے سے ڈی آئی جی آپریشن عارف نواز خان کا کہنا ہے کہ دھماکے میں 7 سے 8 کلو بارودی مواد شامل تھا۔خود کش حملہ آور کا ٹارگٹ پولیس اہلکار تھے۔داتا دربار اور ملحقہ علاقوں میں سرچ آپریشن بھی کیا جا رہا ہے جس کے نتیجے میں دس مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے جب کہ خوش کش حملہ آور کے سہولت کاروں کو تلاش کرنے کے لیے بھی چھاپے مارے جا رہے ہیں۔دھماکہ صبح 8 بج کر 45 منٹ پر ہوا، یہ بہت افسوسناک واقعہ ہے۔ داتا دربار کے حوالے سے کوئی تھریٹ موجود نہیں تھا۔