جب سوئس بینکوں میں پیسہ، سرے محل باہر کے اکاؤنٹس خطرے میں ہوں تو انکی چیخیں تو نکلیں گی،اسد عمر نے پیپلز پارٹی کو کھری کھری سنا دیں

24  اپریل‬‮  2019

اسلام آباد (آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء سابق وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ میں نے بلاول بھٹو زرداری کو غدار نہیں کہا تھا، میں نے کہا تھا کہ انکی انگریزی میں تقریر ہمارے ملک کے خلاف استعمال ہوگی اور بھارت کے میڈیا نے ایسا ہی کیا۔ ہمارا اور پیپلزپارٹی کے دور کا موازنہ کیا جائے تو ہم پیپلزپارٹی سے بہتر ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز قومی اسمبلی کے اجلاس میں کیا۔ اسد عمر نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے اسمبلی میں تقریر کی میں

اس کا جواب دینا چاہتا ہوں، میں نے ان کو غدار نہیں کہا تھا میں نے صرف یہ کہا تھا کہ انکی انگریزی کی تقریر ہمارے خلاف استعمال ہوگی۔ بلاول نے اسمبلی میں کہا کہ معاشی قتل ہوگیا، پی ٹی آئی کی نااہل ٹیم ہے، معیشت کی ترقی کی رفتار کم ہورہی ہے،اسدعمر نے کہا کہ جب آصف علی زرداری صدر تھے اس وقت پیپلزپارٹی کے پہلے سال معیشت کی رفتار 0.4 فیصد تھی۔ پیپلزپارٹی کے دور میں معیشت کی ترقی کی رفتار پانچ سال میں 2.8 فیصد رہی ہے مہنگائی میں اضافہ ہوا ۔ ہمارے آٹھ ماہ میں 6.8 فیصد معیشت افراط زر رہی پیپلزپارٹی کے دور میں 12.3 فیصد افراط زر رہی ہے بجٹ کا خسارہ بہت بڑھ رہا ہے۔ بلاول زرداری کی پارٹی کی حکومت میں بجٹ خسارہ 7.50 فیصد اوسط خسارہ رہا۔ ریونیو کے اہداف پورے نہیں ہوسکے۔ پیپلزپارٹی کے پانچ سالوں میں ایف بی آر کے اہداف میں 8.50 فیصد کی کمی رہی۔ قرضے بڑھ رہے ہیں۔ پاکستان کی تاریخ میں 2008 سے 2013 ء میں 105 فیصد قرضوں میں اضافہ ہوا ہے جو کہ سب سے بڑی شرح ہے ۔ پیپلزپارٹی کی حکومت نے چار وزیر خزانہ بدلے ہیں اگر ہم ناکام ہیں تو آپ کیا تھے ،ناکام ترین یا نااہل ترین ۔ پانچ سالوں میں ملک کو بے دردی سے لوٹا گیا ان کے خلاف گھیرا تنگ ہورہا ہے فالودہ والے کے اکاؤنٹ سے پیسے نکل رہے ہیں۔ جب سوئس بینکوں میں پیسہ، سرے محل باہر کے اکاؤنٹس خطرے میں ہوں تو انکی چیخیں تو نکلیں گی۔انہوں نے کہا کہ اگر عوام کی نمائندگی کرنی ہے تو مافیا کے آگے کھڑ ا ہونا پڑے گا ہم کسی کے آگے گھٹنے نہیں ٹیکیں گے، اگر عوام کو نظر آئے کہ بہتری کا سفر شروع ہورہا ہے تو وہ مشکلات بھی برداشت کرنے کو تیار ہیں۔



کالم



مشہد میں دو دن (دوم)


فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…

ہم بھی کیا لوگ ہیں؟

حافظ صاحب میرے بزرگ دوست ہیں‘ میں انہیں 1995ء سے…

مرحوم نذیر ناجی(آخری حصہ)

ہمارے سیاست دان کا سب سے بڑا المیہ ہے یہ اہلیت…

مرحوم نذیر ناجی

نذیر ناجی صاحب کے ساتھ میرا چار ملاقاتوں اور…

گوہر اعجاز اور محسن نقوی

میں یہاں گوہر اعجاز اور محسن نقوی کی کیس سٹڈیز…