منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

یہ لاہور ہائیکورٹ نہیں جہاں شور مچا کر فیصلہ لے لو، سپریم کورٹ میں اہم کیس کی سماعت کے دوران جسٹس عظمت سعید کے ریمارکس جواب میں اعتزاز احسن نے ایسا کیا کہا کہ ہر کوئی ہاتھ ملتا رہ گیا

datetime 9  اپریل‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(سی پی پی ) سپریم کورٹ نے سرکاری اراضی کی لیز سے متعلق ایک کیس میں ریمارکس دیے کہ یہ لاہور ہائیکورٹ نہیں جہاں شور مچا کر فیصلہ لے لو۔سپریم کورٹ میں سرکاری اراضی لیز پر پٹرول پمپس کو دینے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ جسٹس عظمت سعید نے استفسار کیا کہ پٹرول پمپس کے لئے لیز پر دی گئی اراضی کس کی ہے؟۔

جس پر انہیں بتایا گیا کہ زیادہ تر سائٹس ایل ڈی اے کی ہیں اور کچھ سائٹس میونسپل کارپوریشن اور کچھ پنجاب حکومت کی ہیں۔وکیل نے بتایا کہ نیلامی کے ذریعے پٹرول پمپس کی سائٹس کو پانچ سال کے لیے لیز پر دے رہے ہیں، لیز پر سائٹس لینے والا کروڑوں روپے زمین پر لگائے گا تاہم پانچ سال لیز کی معیاد کم ہے جسے بڑھایا جائے۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ سرکاری اثاثوں کو بے رحم انداز میں بانٹا گیا ہے، گلبرگ لیبارٹری مارکیٹ میں ایک سائٹ پانچ ہزار کرائے پر دی گئی، مصری شاہ میں ایک سائٹ چھ سو روپے کرائے پر تھی۔ جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ کیوں نا یہ معاملہ نیب کو بھجوا دیں جو خود دیکھ لے گا کہ اس میں کیا جرم ہوا ہے۔دوران سماعت جسٹس عظمت سعید نے وکلا کے اونچے بولنے اور کمرہ عدالت میں شور پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ لاہور ہائیکورٹ نہیں جہاں شور مچا کر فیصلہ لے لو، کمرہ عدالت میں وکلا اپنی آواز دھیمی رکھا کریں۔ اس پر وکیل اعتزاز احسن نے جسٹس عظمت سعید سے کہا کہ آپ بھی لاہور سے ہی تشریف لائے ہیں۔پنجاب حکومت کے وکیل نے کہا کہ حکومت نے 2003 میں کمرشل اور صنعتی سائٹس کو فروخت کرنے کی پالیسی بنائی تھی، تاہم اب حکومت نے ان سائٹس کو فروخت کرنے کی پالیسی ختم کر دی ہے۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ نیلامی کے عمل میں حصہ لیئے بغیر سائٹ لیز پر نہیں دی جا سکتی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…