پیر‬‮ ، 15 دسمبر‬‮ 2025 

یہ لاہور ہائیکورٹ نہیں جہاں شور مچا کر فیصلہ لے لو، سپریم کورٹ میں اہم کیس کی سماعت کے دوران جسٹس عظمت سعید کے ریمارکس جواب میں اعتزاز احسن نے ایسا کیا کہا کہ ہر کوئی ہاتھ ملتا رہ گیا

datetime 9  اپریل‬‮  2019 |

اسلام آباد(سی پی پی ) سپریم کورٹ نے سرکاری اراضی کی لیز سے متعلق ایک کیس میں ریمارکس دیے کہ یہ لاہور ہائیکورٹ نہیں جہاں شور مچا کر فیصلہ لے لو۔سپریم کورٹ میں سرکاری اراضی لیز پر پٹرول پمپس کو دینے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ جسٹس عظمت سعید نے استفسار کیا کہ پٹرول پمپس کے لئے لیز پر دی گئی اراضی کس کی ہے؟۔

جس پر انہیں بتایا گیا کہ زیادہ تر سائٹس ایل ڈی اے کی ہیں اور کچھ سائٹس میونسپل کارپوریشن اور کچھ پنجاب حکومت کی ہیں۔وکیل نے بتایا کہ نیلامی کے ذریعے پٹرول پمپس کی سائٹس کو پانچ سال کے لیے لیز پر دے رہے ہیں، لیز پر سائٹس لینے والا کروڑوں روپے زمین پر لگائے گا تاہم پانچ سال لیز کی معیاد کم ہے جسے بڑھایا جائے۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ سرکاری اثاثوں کو بے رحم انداز میں بانٹا گیا ہے، گلبرگ لیبارٹری مارکیٹ میں ایک سائٹ پانچ ہزار کرائے پر دی گئی، مصری شاہ میں ایک سائٹ چھ سو روپے کرائے پر تھی۔ جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ کیوں نا یہ معاملہ نیب کو بھجوا دیں جو خود دیکھ لے گا کہ اس میں کیا جرم ہوا ہے۔دوران سماعت جسٹس عظمت سعید نے وکلا کے اونچے بولنے اور کمرہ عدالت میں شور پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ لاہور ہائیکورٹ نہیں جہاں شور مچا کر فیصلہ لے لو، کمرہ عدالت میں وکلا اپنی آواز دھیمی رکھا کریں۔ اس پر وکیل اعتزاز احسن نے جسٹس عظمت سعید سے کہا کہ آپ بھی لاہور سے ہی تشریف لائے ہیں۔پنجاب حکومت کے وکیل نے کہا کہ حکومت نے 2003 میں کمرشل اور صنعتی سائٹس کو فروخت کرنے کی پالیسی بنائی تھی، تاہم اب حکومت نے ان سائٹس کو فروخت کرنے کی پالیسی ختم کر دی ہے۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ نیلامی کے عمل میں حصہ لیئے بغیر سائٹ لیز پر نہیں دی جا سکتی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…