اسلام آباد(این این آئی)وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ماضی کی حکومتوں کی جانب سے ملک کو قرضوں کی دلدل میں دھکیل دیا گیا، ہزاروں ایکڑ کی غیر استعمال شدہ سرکاری اراضی کو برؤے کار لا کر حکومتی خسارے کو کم اورترقیاتی عمل کو بھی مزید آگے بڑھایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری املاک کے بارے میں حکومت کو معلومات فراہم نہ کرنے والے سرکاری اہلکاروں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائیگی،کثیر المنزلہ عمارات کی تعمیر کے حوالے سے
حکومتی پالیسی کے تحت قوائد و ضوابط کو جلد از جلد حتمی شکل دی جائے۔ بدھ کو وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت میں سرکاری املاک و اثاثوں کی نجکاری کے عمل میں اب تک کی پیش رفت پر جائزہ اجلاس ہوا جس میں وزیرِ خزانہ اسد عمر، وزیرِ اطلاعات چوہدری فواد حسین، وزیرِ نجکاری میاں محمد سومرو، ترجمان وزیرِ اعظم ندیم افضل چن ، سیکرٹری نجکاری، سیکرٹری پٹرولیم، چئیرمین سی ڈی اے و دیگر افسران شریک ہوئے ۔سیکرٹری نجکاری ڈویژن کی جانب سے حویلی بہادر شاہ اور بلوکی پاور پلانٹ، ایس ایم ای بنک، جناح کنوینشن سنٹر، ماڑی پٹرولیم میں حکومتی شئیرز کی فروخت، لاکھڑا کوئلے کی کان جیسی سرکاری املاک کی نجکاری کے حوالے سے اب تک ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا گیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں کی جانب سے ملک کو قرضوں کی دلدل میں دھکیل دیا گیا،ایک ایسا ملک جو روزانہ کی بنیاد پر تقریبا سات ارب روپے محض قرضوں کی قسطیں ادا کرنے کے لیے خرچ کر رہا ہو وہاں غیر منافع بخش اثاثوں اور غیر استعمال شدہ املاک کو برؤے کار نہ لانا ناقابلِ فہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہزاروں ایکڑ کی غیر استعمال شدہ سرکاری اراضی کو برؤے کار لا کر نہ صرف حکومتی خسارے کو کم کیا جا سکتا ہے بلکہ ترقیاتی عمل کو بھی مزید آگے بڑھایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری املاک کے بارے میں حکومت کو معلومات فراہم نہ کرنے والے
سرکاری اہلکاروں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔وزیرِ اعظم نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ملک بھر میں کثیر منزلہ عمارات کی تعمیر کی اجازت دینے سے نہ صرف رہائشی مسائل کے حل میں مدد ملے گی بلکہ ان سرمایہ کاروں کو بھی سہولت میسر آئے گی جو کاروباری و دیگر مقاصد کے لئے مناسب عمارات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ کثیر المنزلہ عمارات کی تعمیر کے حوالے سے حکومتی پالیسی کے تحت قوائد و ضوابط کو جلد از جلد حتمی شکل دی جائے۔