اسلام آباد(این این آئی) حکومت کی جانب سے متعارف کروائی گئی ایمنسٹی اسکیم سے 81 ہزار افراد نے فائدہ اٹھاتے ہوئے قومی خزانے میں ایک ارب 67 کروڑ روپے ٹیکسز اور جرمانے کی مد میں جمع کروادئیے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق حکومتی ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھانے کی آخری تاریخ 31 دسمبر 2018 تھی جسے بڑھا کر 28 فروری 2019 کردیا گیا تھا۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ
ایمنسٹی اسکیم کے ختم ہونے کے باوجود ابھی بھی 6 لاکھ 13 ہزار 2 سو 13 غیر تنخواہ دار آڈٹ کیسز زیرالتوا ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان افراد کو معمول کے مطابق آڈٹ طریقہ کار کا سامنا کرنا پڑے گا تاہم فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کیلئے کم افرادی قوت کی وجہ سے اتنی بڑی تعداد میں آڈٹ کرنے میں بڑے مسائل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے اور ایسے میں حکومت کو ان نادہندہ افراد کو سہولت مہیا کرنے کے لیے مزید کوئی پیشکش دینی ہوگی۔خیال رہے کہ ایف بی آر کی جانب سے 14 نومبر 2018 تک 10 لاکھ 35 ہزار 8 سو 75 افراد کو آڈٹ نوٹس جاری کیے گئے تھے جن سے مقررہ تاریخ تک گزشتہ ٹیکس ریکارڈ، اکاؤنٹ بک اور دستاویزات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا،ان افراد نے اپنے 2015، 2016 اور 2017 کے ٹیکس ریٹرنز مقررہ تاریخوں کے گزر جانے کے بعد جمع کروائے تھے۔ایف بی آر کی جانب سے جاری ہونے نوٹسز کے مطابق ان کیسز میں 3 لاکھ 42 ہزار 3 سو 14 کیسز تنخواہ دار افراد اور 6 لاکھ 93 ہزار 5 سو 61 کیسز غیر تنخواہ دار افراد کے تھے ،اس کے علاوہ 3 لاکھ 42 ہزار 3 سو 14 تنخواہ دار افراد کے خودکار آڈٹ کا معاملہ 20 ہزار روپے کا جرمانہ وصول کیے بغیر ہی حل ہوگیا،صرف چند کیسز میں تنخواہ دار افراد کے معاملے میں جرمانے کی رقم وصول کی گئی تھی جو ان کے رواں برس ٹیکس واجبات میں ایڈجسٹ کردی جائیگی۔رپورٹ کے مطابق تقریبا 6 لاکھ سے زائد غیر تنخواہ دار افراد کے لیے حکومت نے ٹیکس ریٹرن جمع کروانے کی آخری تاریخ 31 دسمبر 2018 مقرر کی تھی
جسے بعد میں تبدیل کرتے ہوئے 28 فروری 2019 تک بڑھا دیا تھا۔نجی ٹی وی کے مطابق موصول ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق ایک ارب 67 اکروڑ روپے ایمنسٹی اسکیم کے سیکشن 214ای کے تحت جمع ہوئے جس میں 59 کروڑ 36 لاکھ روپے کی رقوم جرمانے کی صورت میں ، ایک ارب 8 کروڑ روپے کی رقوم دیگر چارجز کی مد میں جمع ہوئی۔اگر شہروں کی بات کی جائے تو حکومتی ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھانے والوں میں کراچی سب سے آگے ہیں جہاں 24 ہزار 4 سو 30 افراد نے اسکیم سے فائدہ اٹھایا اسی طرح لاہور سے 18 ہزار 7 سو 9، اسلام آباد سے 4 ہزار 3 سو 91، فیصل آباد سے 5 ہزار 2 سو 6، پشاور سے 2 ہزار 3 سو 64، حیدرآباد سے اسکیم سے فائدہ اٹھانے والے افراد کی تعداد ایک ہزار 2 سو 24 ہے۔