لاہور(این این آئی) پاکستان میں سرکاری اداروں کے احتساب میں آڈٹ رپورٹوں کے ذریعے اہم ترین کردار ادا کرنیوالے اہم ترین محکمے آڈیٹر جنرل آف پاکستان میں بھی اصلاحات کو تیز کردیا گیا ہے جن کے تحت آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے اربوں ڈالروں سے بنائے جارہے چین،پاکستان اکنامک کوریڈور کے منصوبوں کے آڈٹ کے لئے محکمے میں ڈائریکٹوریٹ جنرل سی پیک کے نام سے نیا شعبہ قائم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے
جبکہ جاری اصلاحات کے تحت محکمے میں 3 نئے شعبے قائم کردئیے گئے ہیں۔ ان شعبوں میں ڈائریکٹوریٹ جنرل ماحولیات آڈٹ، ڈائریکٹوریٹ جنرل سوشل سیفٹی نیٹ آڈٹ اور ڈائریکٹوریٹ جنرل انفارمیشن سسٹم آڈٹ شام ہیں۔یہ انکشاف گزشتہ روز لاہور میں آڈیٹر جنرل پاکستان جاوید جہانگیر نے آڈٹ اینڈ اکانٹس اکیڈمی میں 45ویں سپشلائزڈ پروگرام کے شرکا کی پاسنگ آٹ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ محکمہ آڈیٹر جنرل کے افسروں اور سٹاف کو حکومت کے بدلتے ہوئے ڈھانچے سے ہم آہنگ ہوکر چلنا پڑے گا تب ہی وہ ملک سے کرپشن کیخاتمے کے لئے محکمے سے وابستہ توقعات پر پورا اتر سکیں گے۔جاوید جہانگیرنے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں اور ان کے ادارے بڑی تعداد میں ترقیاتی منصوبوں ،اخراجات اور وصولیوں کے سپیشل آڈٹ کا تقاضہ کررہی ہیں جس کے لئے ہمیں فرانزک آڈٹ،انفارمیشن ٹیکنالوجی آڈٹ اور ماحولیاتی آڈٹ کے شعبوں میں مہارت کو بڑھانا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ حال ہی میں کئی افسروں نے ان شعبوں میں اہم رپورٹیں تیار کرکے اس شعبے میں آگے بڑھنیکیعزم کی بنیاد رکھ دی ہے۔انہوں نے نوجوان افسروں کو مخاطب کرکے کہا کہ وہ پاکستان کے روشن مستقبل کی نوید ہیں، جس کے تحت ان کو مالی احتساب اور گڈ گورنس کے مسائل سے نکالنے کے لئے پاکستان کے محکموں کی قیادت کرنا ہے۔اس لئے نوجوان افسر خود کو جدید ٹریننگ،علم اور مہارت سے لیس کرنے کی ٹھان لیں۔آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے آڈٹ افسروں کی جدید خطوط پر تریبیت میں آڈٹ اینڈ اکانتس اکیڈمی کے کردار کو بھی سراہا۔ تقریب میں اکیڈمی کیریکٹر فرید محمود چودھری کے علاوہ محکمے کے اعلی افسروں ،نئے افسروں کے والدین اور دیگر شرکا نے بھی شرکت کی۔