اسلام آباد ( آن لائن )حکومت نے آئی ایم ایف پیکج کو مدنظر رکھتے ہوئے اور ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کا مضبوط موقف پیش کرنے کے لیے نئے سیکریٹری خزانہ اور سیکرٹری خارج کی تلاش شروع کر دی ہے۔تفصلات کے مطابق رواں مالی سال وفاقی حکومت کی اعلی وزارتوں کے سیکرٹرز اپنی مدت ملازمت پوری کرنے کے بعد ریٹائرڈ ہو رہے ہیں جبکہ حکومت نے نئی تعیناتیوں پر غور غوض کرنا شروع کر دیا ہے
سال 2019 میں ریٹائرڈ ہونے والے اعلی بیوروکریٹس میں سیکرٹری خارجہ تہیمہ جنجوعہ آئندہ ماہ ریٹائر ہو جائیں گی سیکرٹری خزانہ عارف احمد خان اور سیکرٹری کیبنٹ فضل عباس مکین 21 مارچ کو ریٹائرڈ ہونگے اسی طرح پاکستان آرڈر اینڈ اکاونٹ سروس کے ارشاد احمد کلیمی 30 اپریل ، سیکرٹری انڈسٹری خیزر حیات خان ستمبر، سیکرٹری تعلیم ارشد مرزا 15 نومبر ، وفاقی سکرٹری صحت زائد سعید 3 جولائی، رجسٹرار سپریم کورٹ خالد مسعود 16 مارچ ،سیکرٹری سائنس یاسمین مسعود دسمبر 2019 ،سابق سکرٹری اورنگزیب حق 15 جون، چیرمین سٹیٹ لائف انشورنس شعیب میر میمن 26 اکتوبر، سیکرٹری اطلاعات شفقت جلیل اگست 2019 ، ای ڈی ورلڈ بنک شائد اشرف تارڑ جون 2019 کو اپنی مدت ملازمت پوری کرنے کے بعد ریٹائرڈ ہو جائیں گے واضح رہے کہ موجودہ حکومت نے نئے سیکرٹریز کی تعناتی کے حوالے سے پانچ ممبران پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی ہوئی ہے جس میں وفاقی وزیر تعلیم۔سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویڑن سیکرٹری ٹو پی ایم وزیراعظم کے مشیر برائے اسٹیبلشمنٹ ڈویڑن اور متعلقہ وزارت کے وزیر شامل ہیں جو وزارتوں میں نئے سیکرٹریز کی تعیناتی کے حوالے سے فیصلہ کریں گے ذرائع کے مطابق حال ہی میں اس کمیٹی نے سیکرٹری خزانہ کی تعیناتی حوالے سے ایک اہم اجلاس کیا جس میں تین نام منتخب کیے گئے۔ان میں چیرمین ایف بی آر جہانزیب خان ، سیکرٹری تجارت یونس ڈھاگہ اور سابق چیف سیکرٹری کے پی کے نوید کامران بلوچ کا نام شامل ہے تاہم سیکرٹری خزانہ کے لیے تاحال حتمی فیصلہ نہیں کیا جا سکا۔ سال 2019 میں بڑے پیمانے پر وفاقی سیکرٹریز کے ریٹائرڈ ہونے کے پیش نظر حکومت نے نئے سیکرٹریز کی تعیناتیاں پر غور غوض شروع کر دیا ہے۔