اسلام آباد (این این آئی) پاکستان بھر سے رواں سال حج کے لیے مقررہ وقت تک 2 لاکھ 16 ہزار سے زائد امیدواروں نے درخواستیں جمع کرادیں جو گزشتہ برس کے مقابلے ایک لاکھ 60 ہزار کم ہیں۔ترجمان وزارت مذہبی امور عمران صدیقی نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ حج 2019 کے لیے درخواستوں کی وصولی کا وقت ختم ہوگیا اور شام 6 بجے تک ملک بھر سے 2 لاکھ 16 ہزار 542 افراد نے دراخواستیں جمع کرائی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بینکوں کی درخواست پر قرعہ اندازی میں ایک دن کی تاخیر کر دی گئی اور اب سرکاری حج اسکیم کی قرعہ اندازی 12 مارچ کو ہوگی۔عمران صدیقی نے کہا کہ بینک عازمین حج کے چیک اور ڈرافٹ سوموار تک کلیئر کر دیں اور تمام بینک آن لائن انٹری جلد مکمل کریں اسی طرح بینک اور درخواست گزار دونوں درست کوائف کا اندراج یقینی بنائیں۔انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری خود قرعہ اندازی کریں گے۔خیال رہے کہ حج درخواستیں 25 فروری سے 9 مارچ تک وصول کی گئیں اسے قبل 6 مارچ مقرر کی گئی تھی تاہم بلوچستان اور خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان میں برف باری کے باعث لوگوں کی مشکلات کے پیش نظر مزید تین روز کی توسیع کی گئی تھی۔ذرائع کے مطابق رواں سال حج مہنگا ہونے کے باعث گذشتہ برسوں کی نسبت کم درخواستیں موصول ہوئی ہیں جو گذشتہ سال کی نسبت ایک لاکھ 60 ہزار درخواستیں کم وصول ہوئی ہیں۔یاد رہے کہ 2018 میں 3 لاکھ 70 ہزار سے زائد درخواستیں موصول ہوئی تھیں۔وزارت مذہبی امور نے 11 فروری کو نئی حج پالیسی جاری کی تھی جس میں عازمین کے کوٹے میں اضافے کے ساتھ ساتھ حکومت کی جانب سے دی جانے والی سبسڈی کو ختم کرکے مہنگا کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔پالیسی میں کسی کو بھی مفت حج کا موقع نہ دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ شمالی ریجن کے لیے 4 لاکھ 36 ہزار 975 روپے کا پیکج ہوگا جس میں اسلام آباد، پشاور، لاہور، سیالکوٹ، ملتان اور رحیم یار خان شامل ہیں۔وزارت مذہبی امور کا کہنا تھا کہ حج کوٹہ کے لیے جنوبی ریجن میں کوئٹہ، کراچی اور سکھر شامل ہیں جس کے لیے 4 لاکھ 26 ہزار 975 روپے کا پیکج ہوگا۔نئی حج پالیسی کے تحت 15 ستمبر 2017 کے بعد پیدا ہونے والے بچوں کو بھی شامل کیا گیا ہے جس کے تحت شمالی حج پیکج میں بچوں کا 12 ہزار 910 روپے اور جنوبی حج پیکج میں 11 ہزار 910 روپے ہوگا۔