بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

پاک فضائیہ کے شاہینوں کی صلاحیتوں کا بھارتی میڈیا بھی معترف پاکستانی طیاروں نے صرف کتنے سیکنڈ میں بھارتی مگ طیار مار گرایا ہندوستان ٹائمز کا اعتراف

datetime 1  مارچ‬‮  2019 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (وائس آف ایشیا)دو روز قبل پاک فضائیہ نے کامیاب کاروائی کرتے ہوئے بھارت کے دو طیارے حدود کی خلاورزی کرنے پر گرائے تھے جس میں ایک بھارتی پائلٹ مارا بھی گیا تھا جب کہ ایک بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو گرفتار کیا گیا تھا۔جس کے بعد گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے بھارتی پائلٹ کو رہا کرنے کا اعلان کر دیا تھا جسے دنیا بھر میں سراہا جا رہا ہے۔وزیراعظم نے پاک فضائیہ کی تعریف بھی کی تھی۔

جب کہ پاک فضائیہ کے شاہینوں کی صلاحیتوں کابھارتی میڈیا بھی معترف نکلا ہے۔ہندوستان ٹائمز میں چھپنے والے آرٹیکل میں اس بات کا اعتراف کیا گیا ہے کہ پاکستانی طیاروں نے صرف 90سینکڈز میں مگ طیارہ مار گرایا۔جب کہ بھارتی پائلٹ گرانے والے پاکستانی پائلٹ حسن محمود صدیقی کی بھی سوشل میڈیا پر خوب تعریفیں کی جا رہی ہیں۔پاک فضائیہ نے بھارتی فضائیہ کے دو طیارے مار گرائے تھے جس کے بعد سوشل میڈیا پر بھارتی طیاروں کو مار گرانے والے پاکستانی پائلٹ اسکوارڈن لیڈر حسن محمود صدیقی کی تصاویر گردش کرنے لگیں۔ پاک فضائیہ کے ہیرو اسکواڈرن لیڈر حسن نے کل صبح بھارتی جنگی طیارے کو نشانہ بنا کر مار گرایا تھا۔ سوشل میڈیا صارفین نے قوم کے اس ہیرو کوزبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہمیں آپ پر فخر ہے ، آج آپ نے بھارتی طیاروں کو گرا کر ایم ایم عالم کی یاد تازہ کردی۔پاک فضائیہ کے بہادر سپوت اسکوارڈن لیڈر حسن محمود صدیقی نارتھ کراچی میں عثمان پبلک اسکول کے طالبعلم رہ چکے ہیں۔ انہوں نے 1999ء میں عثمان پبلک اسکول سے میٹرک کیا۔ اسکوارڈن لیڈر حسن کے اسکول کے ساتھی احمر خان نے بتایا کہ حسن کو بچپن سے ہی فوج میں جانے کا شوق تھا۔ حسن کے والد کا نام محمود عالم ہے۔ حسن اسکول میں ایم ایم عالم کے بیٹے کے نام سے مشہور تھے۔ انہیں پاک فضائیہ میں جا کر دشمن کے دانت توڑنے کا جذبہ تھا۔ ڈرائنگ کی کلاس میں حسن لڑاکا طیاروں کی تصاویر بناتے تھے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…