اسلام آباد (این این آئی) نائب صدر پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین سینیٹر شیری رحمان نے پرویز مشرف کی پریس کانفرنس پر رد عمل میں اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پرویز مشرف کی پریس کانفرنس قوم کے لئے حیران کن ہے،ان کی سیاسی اور جنگی معاملات پر گفتگو لوگوں میں مایوسی پھیلانے کے مترادف ہے۔
پرویز مشرف جوہری جنگ اور ایٹم بم گرانے کے مشوروں سے گریز کریں ، اس وقت خطے میں جنگ چھیڑنے کے نہیں امن قائم کرنے کے مشورے دیے جائے۔شیری رحمان نے کہاکہ پرویز مشرف نے تسلیم کر لیا ہے کے 2005میں بھی وہ اسرائیل سے تعلقات قائم کرنے کی کوشش کر چکے ہیں جو پاکستان کے اصولی موقف کی خلاف ورزی ہے۔ دوسری طرف اسرائیل سے تعلقات بڑھانے پر حکومت کا کوئی واضع موقف نہی آیا،پاکستان فلسطینی مسلمانوں کے بہتے ہوئے خون کو کیسے نظر انداز کریگا، اسرائیل فلسطین مسلمانوں کو برداشت نہیں کرتا ایٹمی قوت پاکستان کو کیسے برداشت کرسکتا ہے، اس وقت اسرائیل کے حوالے سے پرویز مشرف کی پریس کانفرنس کا جواز کیا ہے، موجود حکومت پرویز مشرف کی بیانہ پر اپنا موقف بیان کرے۔ سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ پیپلز پارٹی اپنے فلسطینی بھائیوں کو نظر انداز نہیں کر سکتی، پرویز مشرف کے بیانہ سے کئی خدشات پیدا ہوگئے ہیں۔ نائب صدر پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین سینیٹر شیری رحمان نے پرویز مشرف کی پریس کانفرنس پر رد عمل میں اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پرویز مشرف کی پریس کانفرنس قوم کے لئے حیران کن ہے،ان کی سیاسی اور جنگی معاملات پر گفتگو لوگوں میں مایوسی پھیلانے کے مترادف ہے۔ پرویز مشرف جوہری جنگ اور ایٹم بم گرانے کے مشوروں سے گریز کریں ، اس وقت خطے میں جنگ چھیڑنے کے نہیں امن قائم کرنے کے مشورے دیے جائے۔