اسلام آباد (این این آئی)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اپنے ترک ہم منصب میولت چاؤش اولو سے ٹیلیفونک رابطہ کیا جس میں شاہ محمود قریشی نے پلوامہ واقعہ کے بعد کی صورتحال پر ترکی کے وزیر خارجہ کو آگاہ کیا ۔ جمعہ رابطے کے دور ان وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے ترکی کی جانب سے کثیر الجہتی امور میں معاونت پر اپنے ترک ہم منصب کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ تعاون اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان اور ترکی ایک دوسرے کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں ۔
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے پلوامہ واقعہ کے بعد کی صورتحال پر ترکی کے وزیر خارجہ کو آگاہ کیا ۔وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان نے بھارت سے ٹھوس شواہد کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے اور اسے پلوامہ واقعہ کی تحقیقات میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے ۔انہوں نے کہا کہ دونوں برادر ممالک کے مابین شاندار دو طرفہ تعلقات، وزیر اعظم عمران خان کے جنوری میں ہونے والے دورہ ء ترکی کے بعد مزید مستحکم ہوئے ہیں۔مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاکہ پاکستان اور ترکی کے درمیان تعلقات ایک نئی اسٹریٹجک شراکت داری میں تبدیل ہو رہے ہیں ۔ترکی کے خارجہ وزیر نے کہا کہ ہمیں پاکستان کی پوزیشن کا مکمل ادراک ہے اور ترکی پلوامہ حملے میں پاکستان کے خلاف الزامات کو مسترد کرتا ہے ۔انہوں نے بھارت اور پاکستان کے درمیان تمام باہمی مسائل کو بذریعہ مذاکرات حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔. ترک وزیر خارجہ نے کہا کہ کشمیر کے مسئلے کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی روشنی میں مذاکرات کے ذریعے حل ہونا چاہئے ۔ ترکی کے وزیر خارجہ نے بتایا کہ ترک صدر رجب طیب اردگان، ترکی میں مقامی انتخابات کے انعقاد کے بعد پاکستان کا دورہ کریں گے۔ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اپنے ترک ہم منصب میولت چاؤش اولو سے ٹیلیفونک رابطہ کیا جس میں شاہ محمود قریشی نے پلوامہ واقعہ کے بعد کی صورتحال پر ترکی کے وزیر خارجہ کو آگاہ کیا ۔