اسلام آباد (این این آئی) وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ رواں ہفتے آئی ایم ایف سے بات چیت دوبارہ ہوگی ،جب معامالات طے پا جائیں گے تو آئی ایم ایف مشن کو پاکستان بلایا جائیگا،پاکستان پر ٹیکس بڑھا کر بھارت اپنا نقصان کریگا،ایف اے ٹی ایف کے ساتھ بات چیت کا نتیجہ آئندہ چوبیس گھنٹوں تک تک آئے گا،جب تک پروفیشنلز کو موقع نہیں دیں گے ترقی نہیں ہوگی،سرکاری نظام میں ٹیلنٹ سے فائدہ نہیں اٹھایا جا سکتا۔
جمعرات کو وزیر خزانہ اسد عمر نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ آئی ایم ایف سے باقاعدہ طور پر بات چیت جاری ہے،آئی ایم ایف کے ساتھ گزشتہ ہفتے دو سیشن ہوئے۔اسد عمر نے کہا کہ اس ہفتے بھی آئی ایم ایف سے بات چیت ہوگی۔انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف کے ساتھ ڈیٹا کا تبادلہ ہورہا ہے۔اسد عمر نے کہاکہ جب معامالات طے پا جائیں گے تو آئی ایم ایف مشن کو پاکستان بلایا جائیگا۔ اسد عمر نے کہاکہ پاکستان پر ٹیکس بڑھا کر بھارت اپنا نقصان کریگا۔اسد عمر نے کہاکہ پاکستانی مصنوعات پر ٹیکس بڑھا کر پاکستان کا نقصان نہیں ہوگا۔وزیر خزانہ نے کہاکہ ایف اے ٹی ایف کے ساتھ بات چیت کا نتیجہ آئندہ چوبیس گھنٹوں تک تک آئے گا۔انہوں نے کہا کہ حکومت میں ماہرین کو شامل کرنے کی اشد ضرورت ہے،پاکستان میں ماہرین کی طلب جلد بڑھنے والی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لیڈرز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب تک پروفیشنلز کو موقع نہیں دیں گے ترقی نہیں ہوگی۔انہوں نے کہاکہ پرائیویٹ سیکٹر میں بھی پروفیشنلز کو موقع دیا جاتا ہے ۔اسد عمرنے کہاکہ لیڈرز کے پاس ایک وژن ہوتا ہے،لیڈرز کل. کے بارے میں سوچتا ہے ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کے پاس ترقی کے بے پناہ صلاحیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مگر اس سے فائدہ اٹھانے کیلئے لیڈرشپ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ سرکاری نظام میں ٹیلنٹ سے فائدہ نہیں اٹھایا جا سکتا۔ انہوں نے کہاکہ سرکاری نظام میں بہتری لانا ایک چیلنج ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں نظام میں برداری نظام سے بہت مسائل ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر عشرت حسین حکومتی نظام میں بہتری کیلئے سفارشات تیار کر رہے ہیں۔