اسلام آباد(آن لائن) اسٹیٹ بینک کے مطابق پاکستان میں گزشتہ سات مہینوں میں براہ راست سرمایہ کاری میں 17 فیصد کمی ہوئی ہے۔بیرونی سرمایہ کاری سے متعلق اسٹیٹ بینک نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے بتایا کہ رواں مالی سال کے ابتدائی سات مہینوں میں بیرونی سرمایہ کاری 75 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ پاکستان میں جنوری میں 14 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری کی گئی۔
اعلامیے کے مطابق جولائی سے جنوری تک ملک میں ایک ارب چار کروڑ ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری کی گئی، جبکہ رواں سال کے سات ماہ میں ایک ارب 45 کروڑ ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری ہوئی۔اعلامیے کے مطابق اسٹاک ایکسچینج سے سات مہینوں میں 40 کروڑ ڈالر کا انخلاء4 ہوا، 7 ماہ میں بیرونی سرمایہ کاری میں تین ارب نو کروڑ ڈالر کمی ہوئی، بیرونی سرمایہ کاری گزشتہ سال کے مقابلے میں تین ارب 9 کروڑ ڈالر کم رہی۔واضح رہے حکومت نے جولائی سے دسمبرکے دوران دو ارب 30 کروڑ ڈالرتک قرض لیا۔ گزشتہ ہفتے اقتصادی امور ڈویڑن کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابقکمرشل بینکوں سے چھ ماہ میں 50 کروڑ ڈالر قرض لیا گیا۔ذرائع اقتصادی امور ڈویژن نے بتایا کہ چین سے 83 کروڑ 60 لاکھ ڈالر قرض لیا۔ ایشین ڈویلپمنٹ بینک سے 33 کروڑ90 لاکھ ڈالرکا لون جبکہ اسلامک ڈیولپمنٹ بینک سے27 کروڑ20 لاکھ ڈالر قرض لیا گیا۔اقتصادی امور ڈویژن نے بتایا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حکومت نے گزشتہ حکومت سے کم قرضہ حاصل کیا۔ موجودہ حکومت نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے تین تین ارب ڈالر مالیاتی پیکیج لیا۔اقتصادی امور ڈویژن کے مطابق دوست ممالک سے قرض ادائیگیوں کے توازن کو بہتر بنانے کے لیے حاصل کیا گیا۔ دوست ممالک کے بعد حکومت آئی ایم ایف سے بھی قرض لے گی۔واضح رہے حکومت کی جانب سے ان تمام اقدامات کی وجہ معیشت کی بحالی بتائی جارہی ہے۔