کراچی(این این آئی) سائبرسیکیورٹی کے حوالے سے پاکستان کا شماردنیا کے بد ترین ممالک میں ہوتا ہے، پاکستان میں نیٹ صارفین کافی غیر محفوظ ہیں تاہم بنگلہ دیش، ایران، چین اور بھارت میں صورت حال اس سے کہیں بدتر ہے۔تفصیلات کے مطابق بین القوامی تحقیقاتی ادارے کیسپر اسکائی لیب کے مطابق
پاکستان انٹرنیٹ صارفین کیلئے دنیا کے سب سے غیر محفوظ ممالک میں سے ایک ہے تاہم بھارت پاکستان سے زیادہ غیر محفوظ ہے۔کیسپر اسکائی لیب کے مطابق پاکستان میں استعمال کیے جانے والے 25فیصد موبائل فونز پر مال ویئر یا وائرس کے حملے ہو چکے ہیں جبکہ بھارت میں یہ تعداد 25فیصد سے زائد ہے۔غیر محفوظ ممالک میں بنگلہ دیش سرفہرست ہے ، دوسرے نمبر پر نائجیریا ، پانچوایں نمبر پر چین اور بھارت چھٹے نمبر پر ہے جبکہ پاکستان کا نمبر ساتواں ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان نے سائبر سکیورٹی سے متعلق تسلی بخش قانون سازی نہیں کی اور نہ ہی اس بارے میں آگاہی دینے کیلئے کوئی ٹھوس اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔یاد رہے اکتوبر 2018 میں پاکستان میں بینکاری نظام پر ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا سائبر حملہ ہوا تھا ، جس میں بینک کے کریڈٹ، اے ٹی ایم کارڈز سے لاکھوں ڈالر نکال لیے گئے تھے۔مئی 2017 میں بھی ڈیڑھ سو ممالک میں 3 لاکھ سے زائد کمپیوٹرز پر وانا کرائے نامی وائرس سے سائبر حملے کیے گئے تھے، جن میں ہیکرز نے تاوان کا مطالبہ کرتے ہوئے 100 ڈالرز سے اس کا آغاز کیا تھا۔بعد ازاں پاکستان کے تین معروف اسپتال سیمنٹ فیکٹری اور ریفائنری پر بھی سائبر حملوں میں متاثر ہوئے تھے۔ سائبرسیکیورٹی کے حوالے سے پاکستان کا شماردنیا کے بد ترین ممالک میں ہوتا ہے، پاکستان میں نیٹ صارفین کافی غیر محفوظ ہیں تاہم بنگلہ دیش، ایران، چین اور بھارت میں صورت حال اس سے کہیں بدتر ہے۔